Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

‘شاہد کپور کی کبیر سنگھ دھوم مچاتے مچاتے تنقید کی زد میں’

فلم کبیر سنگھ ایک سو کروڑ کمانے والے کلب میں شامل ہو چکی ہے۔
بالی وڈ کی نئی فلم 'کبیر سنگھ' جہاں باکس آفس پر دھوم مچا رہی ہے وہیں خواتین کے ایک حلقے میں اس کی مخالفت ہو رہی ہے اور یہ کہا جا رہا ہے کہ ایک متشدد شخص کو رومانٹیسائز کیا جا رہا ہے۔ 
خواتین کے مسائل پر لکھنے بولنے والوں کی جانب سے فلم کی مخالفت کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر گرما گرم بحث جاری ہے۔
 صارفین نے فلم میں کبیر سنگھ کے لڑکیوں کے پیچھا کرنے اور انھیں ہراساں کرنے کو کسی کارنامے کے طور پر پیش کرنے کو ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا ہے۔ بعض صارفین نے کہا ہے کہ فلم میں کبیر سنگھ کی تمام برائیوں کو جائز ٹھہرایا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر فلم کے حامیوں کا خیال ہے کہ ’یہ فلم ہے اخلاقیات کا درس نہیں ہے‘ بعض صارفین کا کہنا ہے کہ ’یہ فلم ہی تو ہے‘، ہر 'کبیر سنگھ' کے لیے ہر کوئی ’تنو‘ ہے جیسے خیالات کا بھی اظہار کیا جا رہا ہے۔
ناقدین کے مطابق فلم میں لڑکیوں کو محض ہوس بجھانے کی چیز دکھایا گیا ہے۔ کبیر سنگھ کو جب اپنا پیار نہیں ملتا تو وہ کسی بھی راہ چلتی لڑکی کو چھیڑتا ہے اور جب کوئی مزاحمت کرے تو اس کو چاقو سے دھمکاتا ہے۔ ناقدین کے خیال میں’کبیر سنگھ‘ میں دکھایا گیا ہے کہ لڑکیوں کے ساتھ قابل اعتراض حرکتیں کرنا ہیرو کی فطرت بن چکی ہے۔ اسے بات بات پر غصہ آتا ہے۔ وہ کسی کی عزت نہیں کرتا، دوستوں کو حقیر سمجھتا ہے، ڈین کی بے عزتی کرتا ہے یعنی وہ تمام برائیوں کا مجموعہ ہے پھر بھی فلم میں اس کو سب صرف اس لیے معاف کرتے ہیں کہ وہ پیار میں چوٹ کھایا ہوا ہے۔ ’کبیر سنگھ  جسے چاہتا ہے اس کی کہیں اور شادی کر دی جاتی ہے‘۔
فلم میں کبیر سنگھ کی حد درجہ قابل اعتراض حرکتوں کو بھی قابل معافی دکھانے پر سوشل میڈیا پر خواتین نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
انڈیا کی معروف کالم نگار شوبھا دی نے لکھا: 'میں اتنا ہی کبیر سنگھ دیکھنے سے انکار کرتی ہوں جتنا میں شاہد کپور کی تعریف کرتی ہوں۔ لڑکیوں کے تعاقب کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ اس پر صفر برداشت کی تجویز پیش کرتی ہوں۔

 بھاونا اروڑہ نامی مصنفہ اور ٹوئٹر صارف لکھتی ہیں 'جو لوگ کبیر سنگھ پر لمبے لمبے مضامین لکھ رہے ہیں کہ اس کے سماج پر برے اثرات مرتب ہوں گے وہ خود ایک ہفتہ پہلے تک سیکریڈ گیمز، مرزا پور اور گیم آف تھرونز کے عادی تھے۔
شیریا نامی ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ وہ مرد کس طرح فلم کبیر سنگھ کو ’صرف فلم‘ کہنے پر راضی ہو گئے جنہوں نے ’ویرے دی ویڈنگ‘ میں سوارا بھاسکر پر انڈیا کی تہذیب کو خراب کرنے، خاندانی اقدار مسخ کرنے اور انھیں غیر اخلاق کہہ کر شرمندہ کرنے سے گریز نہیں کیا۔

معروف فلم میگزن ’فلم فيئر‘ نے دو مختلف ٹویٹس میں فلم کبیر سنگھ میں شاہد کپور اور کیارا اڈوانی کی اداکاری کے بارے میں سوال کیا ہے۔ شاہد کپور کی اداکاری کو جہاں لوگوں نے سراہا ہے وہیں کیارا اڈوانی کے کردار پر کہا ہے کہ فلم میں چومنے کے علاوہ ان کا رول ہی کیا ہے۔
جبکہ انڈین فلم انڈسٹری میں کے آر کے کے نام سے معروف کمال خان نے ٹویٹ کیا 'خوبصورت اور معصوم کیارا اڈوانی کو بالی وڈ کی نمبر ون ہیروئن بننے کے لیے صرف ایک بلاک بسٹر فلم چاہیے تھی اور وہ کبیر سنگھ کے روپ میں انھیں مل گئی ہے۔ اب کوئی انھیں عالیہ بھٹ کا کیریئر ختم کرنے اور بالی وڈ کی دوسری سری دیوی بننے سے نہیں روک سکتا۔

بہرحال جہاں اس فلم کے موضوع اور پریزینٹیشن پر بحث جاری ہے، وہیں کبیر سنگھ 100 کروڑ کمانے والی فلموں کی فہرست میں شامل ہو رہی ہے اور لوگ شاہد کپور کی حرکتوں پر سیٹیاں بجا رہے ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں