Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا اقبال کا شاہین اصل میں شاہین شاہ آفریدی تھا؟

شاہین شاہ نے میچ میں تین وکٹیں حاصل کیں۔ فوٹو اے ایف پی
مجھے شاہ رخ خان بچپن میں بہت پسند تھے۔ ان کی فلموں نے مجھے رومانس سے متعارف کروایا تھا۔ جب ان کی فلم ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ دیکھی اس وقت شاید میں نویں جماعت میں تھی۔
اس کا انٹرمیشن ختم ہوتے ہی شاہ رخ خان اپنی بیوی کی وفات کے بعد اپنی دوست انجلی سے ملتے ہیں۔ جب وہ پہلی بار انجلی کا سامنا کرتے ہیں اتنے سالوں بعد تو انجلی کو دیکھ کے حیران رہ جاتے ہیں کہ کیا یہ وہی دوست ہے؟ اتنی خوبصورت اور اتنی کامل۔
نیوزی لینڈ کے خلاف مجھے اپنی ٹیم بھی کچھ ایسی ہی نظر آئی جب نیوزی لینڈ کی بیٹنگ کو ہم نے ہلا کے رکھ دیا تو میں نے بھی یہی کہا ’انجلی تمہیں کیا ہو گیا ہے؟ تمہیں بخار تو نہیں؟‘
شروع بولنگ سے ہی کروں گی، مجھے یقین ہے علامہ اقبال کو بھی پتہ نہیں تھا کہ شاہین اصل میں شاہین شاہ آفریدی تھا اور اس نے نیوزی لینڈ کے خلاف پرواز کرنی تھی۔ وہ لائن اور لینتھ اچانک سے آئی اور نیوزی لینڈ کو تباہ کر کے چلی گئی۔ میرے بس میں ہوتا تو میں ورلڈ کپ ٹرافی شاہین کو دے کر کہتی مُک گیا تیرا شو، گو ورلڈ کپ گو۔

اس بارے میں مزید پڑھیے

بابر اعظم کی سینچری، نیوزی لینڈ کو چھ وکٹوں سے شکست
جیت کے باوجود گرین شرٹس اگرمگر کی کشمکش میں مبتلا
 
اللہ جانے کون سے منحوس جن چمڑے ہوئے تھے پہلے، جو شاہین کو اپنی ہی بولنگ بھولے رہے، لیکن شاہین کی واپسی نے پورے ملک کو خوش کر دیا۔
شاداب قابل ذکر صرف ایک وجہ سے رہے کہ انہوں نے کین ولیمسن کی وکٹ لی۔ اگر خدا ایک دفعہ قیامت لا کر، سب کا حساب کر کے، دوسری دنیا بنا دے تو ولیمسن اس وقت بھی بیٹنگ کر رہے ہوں گے۔

شاداب خان نے نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولمیسن کو آؤٹ کیا۔ فوٹو اے ایف پی
شاداب خان نے نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولمیسن کو آؤٹ کیا۔ فوٹو اے ایف پی

اتنا پکا جوڑ صمد بونڈ کا نہیں ہوتا جتنا ولیمسن اور پچ کا ہوتا ہے۔ کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کے ان کو پویلین سے ہی الرجی ہے۔ ہمارے شاداب خان نے ان کی وکٹ حاصل کی جس کے بعد ہمیں لگا کہ آج شاید ہماری قسمت اچھی ہے لیکن پانچ وکٹیں فوراً گرانے کے بعد ہم گٹر کی طرح بلاک ہو گئے۔
نہ آگے نہ پیچھے، بال ادھر پھینک رہے ہیں، اُدھر پھینک رہے ہیں لیکن لگ ہی نہیں رہا۔ دل کو دلاسہ بھی دیا کے او وی کھیڈن آئے نیں۔ 237 کا ٹارگٹ بنا اور پھر ہماری بیٹنگ کی باری آئی۔
کوئی راکھی جی کو کہے کہ اصل کرن ارجن تو پاکستان میں آئے ہیں۔ جی ہاں، حارث سہیل اور بابر اعظم، بابراعظم کی سنچری اور حارث کی 68 کی اننگز نے پاکستان کو وہ واحد ٹیم بنا دیا جس نے نیوزی لینڈ کو ورلڈ کپ میں پہلی بار ہرایا ۔
جی جی، 92 میں بھی یہی ہوا تھا۔ بابر اعظم کی اننگز دیکھ کے مجھے احساس ہوا کہ ہمیں وزیرِاعظم نہیں صرف بابر اعظم چاہیے۔ ان کی کور ڈرائیو اور اس کے ساتھ ہی ساتھ کوشش کہ آؤٹ ہو جائیں، ہائے کیا ادا ہے۔
ویسے آج برائی کرنی نہیں چاہیے لیکن میں حفیظ کے بارے میں بات ضرور کروں گی۔ کوئی بھی ہلتی ہوئی چیز حفیظ کو آؤٹ کر سکتی ہے، مطلب کوئی بھی، چیونٹی تک ان کو آؤٹ کر سکتی ہے۔ آج وہ ولیمسن کے ہاتھوں آؤٹ ہو گئے۔

محمد حفیظ 32 سکور بنا کر کین ولیمسن کا شکار بنے۔ فوٹو اے ایف پی
محمد حفیظ 32 سکور بنا کر کین ولیمسن کا شکار بنے۔ فوٹو اے ایف پی

ایک تو حفیظ کو پہلے سمجھ ہی نہیں آ رہی تھی کے اپنا 15 سال کا تجربہ کیسے استعمال کریں، پھر انہوں نے کہا کہ اے لو پھڑو میری وکٹ۔ نا کریں حفیظ ایسے۔ آپ ہمیں کیبنٹ کے وہ منسٹر لگنے لگ گئے ہیں جو منسٹر ہے نہیں لیکن اس کو لگتا ہے کے وہ منسٹر ہے۔
آج بہت بڑا امتحان ختم ہوا لیکن ابھی اور امتحان باقی ہیں۔ ہماری ٹیم کا وہی حال ہے جو ہمارا زمانہ طالب علمی میں ہوتا تھا۔ ماں باپ کہتے تھے بیٹا میٹرک کر لے پھر عیاشی۔ بیٹا ایف ایس سی کر لے پھر عیاشی۔ بیٹا بیچلرز کر لے پھر عیاشی، بیٹا ماسٹرز کر لے پھر عیاشی۔ بیٹا نوکری کر لے، شادی کر لے، بچے ہو جائیں پھرسکون ہے۔
پاکستانی ٹیم کو بھی یہ جیت لو، وہ جیت لو۔ اتنے رن ریٹ سے جیت لو، پھر کپ ہمارا ہے۔ سوچا تھا کہ نیوزی لینڈ سے ہار کے یہ اذیت ختم ہو جائے گی لیکن ہم جیت گئے اور اب اگلے معرکے کے لیے تیار ہیں۔ ہائے میری ٹیم! اب تک 92 کے لحاظ سے کپ ہمارا ہے۔ جیسے شاعر کہتا ہے:
تو شاہیں ہے
تو شاہیں ہے
آہو

شیئر: