Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’روٹ ٹو مکہ‘: اب پاکستانی عازمین حج کے لیے نہ قطار، نہ انتظار

پاکستان کے علاوہ ملائیشیا، انڈونیشیا، بنگلہ دیش اور تیونس کے محدود عازمین بھی 'روٹ ٹو مکہ' پروگرام سے مستفید ہوں گے
پاکستان سے رواں سال  سعودی عرب جانے والے عازمین حج کی محدود تعداد کو ”مکہ روٹ‘ کی سہولت حاصل ہو گئی۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے مطابق مکہ روٹ پروگرام سے پاکستان کے علاوہ ملائیشیا، انڈونیشیا، بنگلہ دیش اور تیونس کے محدود عازمین بھی مستفید ہوں گے۔

 روٹ ٹو مکہ‘ پروگرام کیا ہے؟’

سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے دنیا بھر سے آنے والے عازمین حج کو امیگریشن کی بہتر سہولت فراہم کرنے کی غرض سے تین برس قبل  ’روٹ ٹو مکہ‘ کے نام سے ایک پروگرام کا آغاز کیا گیا تھا۔
تجرباتی طور پر اس پروگرام کا آغاز ملائیشیا کے 500 عازمین حج سے کیا گیا۔ پروگرام کے تحت ان عازمین کو امیگریشن کی سہولت ملائشیا کے کوالالمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فراہم کی گئیں جس سے یہ فائدہ ہوا کہ جب عازمین جدہ کے بین الاقوامی حج ٹرمینل پر پہنچے تو انہیں امیگریشن کے لیے قطار میں نہیں لگنا پڑا۔
عازمین لاﺅنج سے براہ راست کسٹم کے مرحلے میں پہنچ گئے جہاں سے انہیں بسوں کے ذریعے مکہ مکرمہ لے جایا گیا۔
مکہ روٹ پروگرام کا تجرباتی مرحلہ کامیاب ہونے کے بعد جولائی 2018 کے حج میں سعودی عرب نے اس پروگرام کو مزید توسیع دیتے ہوئے انڈونیشیا کو اس میں شامل کیا جبکہ ملائیشیا کے دوسرے شہروں تک بھی یہ سہولت پہنچائی گئی۔
مکہ روٹ پروگرام سے عازمین کے وقت کی بچت ہو گی
 مکہ روٹ پروگرام سے عازمین حج کے وقت کی بچت ہو گی اور انہیں سعودی عرب میں قطار میں نہیں لگنا پڑے گا

 پروگرام کے دوسرے سال ’مکہ روٹ‘ منصوبے میں کسٹم کے مرحلے کا بھی اضافہ کیا گیا جس میں عازمین کا سامان بھی ان کے ملک میں ہی کسٹم چیکنگ کے مرحلے سے گزارا گیا جس کے بعد جدہ حج ٹرمینل پر پہنچنے والے عازمین کو" ریڈ زون " ( جہاں بیرون ملک سے آنے والوں کو پولیو اور گردن توڑ بخار کی ویکسین دی جاتی ہے ) سے نکال کر براہ راست بسوں کے ذریعے مکہ مکرمہ ان کی رہائش تک پہنچا دیا گیا۔ 
 اس پروگرام سے عازمین حج کے وقت کی بچت ہو گی جنہیں اس سے پہلے جدہ ایئر پورٹ پر امیگریشن کے لیے کئی گھنٹے قطار میں لگ کر انتظار کرنا پڑتا تھا۔
سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان کرنل طلال الشلھوب نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سال پاکستان کی درخواست پر اسے بھی تجرباتی طور پر پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔
پروگرام سے استفادہ کرنے والے عازمین کو امیگریشن اور کسٹم کے مراحل سے پاکستان میں ہی گزارا جائے گا، انہیں سعودی عرب پہنچنے کے بعد ان مرحلوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ رواں سال پاکستان میں یہ سہولت صرف اسلام آباد سے آنے والے محدود عازمین حج کے گروپ کو فراہم کی جا رہی ہے۔
​  عازمین کے لیے3 برس قبل مکہ روٹ پروگرام کا آغازکیا گیا تھا۔  ​
عازمین حج کو امیگریشن کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے تین برس قبل 'مکہ روٹ پروگرام' کا آغاز کیا گیا تھا

جدہ حج ٹرمینل پر امیگریشن مراحل 

عازمین حج کے امیگریشن مراحل کے لئے وزارت داخلہ، حج اور دیگر اداروں کے اشتراک سے جدہ کے حج ٹرمینل پر خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں۔ حج سیزن میں یہ ٹرمینل دنیا کا مصروف ترین ٹرمینل ہوتا ہے۔
ٹرمینل پر محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے 200 کاﺅنٹرز قائم کئے گئے ہیں جہاں عازمین کو امیگریشن کے مراحل سے گزرنا ہوتا ہے۔
عازمین حج کے پاسپورٹ پر موجود بار کوڈ کو سکین کر کے ان کے فنگر پرنٹ لیے جاتے ہیں۔
ایسے افراد جو سعودی عرب میں بلیک لسٹ ہوتے ہیں انہیں ڈی پورٹ کر دیا جاتا ہے جبکہ جعلی پاسپورٹ پر سفر کرنے والوں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔

 

شیئر: