Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کالے ہرن نے بالی وڈ کے دبنگ خان کا پیچھا ابھی تک نہیں چھوڑا

اگر سلمان خان 27 ستمبر کو عدالت کے سامنے پیش نہ ہوئے تو ان کی ضمانت پر رہائی کو کالعدم قرار دیا جائے گا۔ فوٹو: روئٹرز
انڈیا کی عدالت نے سلمان خان کو متنبہ کیا ہے کہ آئندہ سماعت پر عدالت کے سامنے پیش نہ ہونے کی صورت میں ان کی ضمانت پر رہائی کو کالعدم قرار دیا جائے گا۔
انڈیا کی مغربی ریاست راجستھان کی ایک ذیلی عدالت نے جعرات کو سلمان خان کو متنبہ کیا  کہ اگر وہ 27 ستمبر کوعدالت کے سامنے بنفس نفیس حاضر نہیں ہوئے تو ان کی ضمانت پر رہائی کو کالعدم قرار دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ سلمان خان کو گذشتہ سال کالے ہرن کے شکار پر عدالت نے پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی اور دو دن جیل میں گزارنے کے بعد انھیں ضمانت پر رہائی ملی تھی۔

سلمان خان کو عدالت نے گذشتہ سال کالے ہرن کے شکار پر پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔ فوٹو: روئٹرز

کالے ہرن کے شکار کا معاملہ 21 سال قبل 1998 میں راجستھان میں ایک ہٹ فلم 'ہم ساتھ ساتھ ہیں' کی شوٹنگ کے دوران پیش آیا تھا۔
اس معاملے میں سلمان خان کے ساتھ دیگر اداکاروں جیسے سیف علی خان، سونالی بیندرے، نیلم کوٹھاری اور تبو کا نام بھی آیا تھا۔ لیکن ان اداکاروں کو وافر شواہد کی عدم موجودگی کی بنا پر بری کر دیا گيا تھا۔
تاہم راجستھان حکومت نے ان اداکاروں کے بری ہونے خلاف اپیل دائر کی، جس پر مئی میں راجستھان ہائی کورٹ میں جودھ پور کے ایک بینچ نے ان اداکاروں کو دوبارہ نوٹس جاری کیا ہے۔

سلمان خان کے علاوہ تبو سمیت دیگر اداکاروں کو بھی عدالت نے ’ہرن کیس‘ میں ملوث پایا تھا۔ فوٹو: روئٹرز

اب عدالت کے سامنے انھیں پیش ہونے کے لیے 27 ستمبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
ایک دوسرے شخص دشینت سنگھ کے خلاف بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ان اداکاروں کے ساتھ شکار میں شامل تھے۔
واضح رہے کہ انڈیا میں کالے ہرن کے شکار پر پابندی ہے اور انڈیا کی ایک قبائلی’بشنوئی برادری‘ کالے ہرن کو پوجتی بھی ہے۔
اس سے قبل سلمان خان کو اسی معاملے سے متعلق ایک اور کیس ’آرمز ایکٹ‘ کے تحت پانچ سال کی سزا ہوئی تھی اور انھوں نے ایک ہفتہ جیل میں بھی گزارا تھا، لیکن بعد میں راجستھان ہائی کورٹ نے ان کی سزا معطل کر دی تھی۔

شیئر: