Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان ٹیلی ویژن کی لیجنڈ اداکارہ ذہین طاہرہ انتقال کرگئیں

پاکستان ٹی وی کی لیجنڈ اداکارہ ذہین طاہرہ کراچی میں انتقال کرگئیں۔ آج (بدھ ) کو  سپرد خاک کیا جائے گا ۔نماز جنازہ نارتھ ناظم آباد کی مسجد ابراہیمی میں بعد نماز عصر ادا کی جائے گی۔ ذہین طاہرہ نجی اسپتال میں زیر علاج تھیں۔ اداکارہ کے پوتے دانیال شہزاد خان نے انتقال کی خبر دی اور کہا کہ ’میری دادو اب اس دنیا میں نہیں رہیں’۔
 ذہین طاہرہ کو ان کے مداح ’طاہرہ آپا ،کے نام سے بھی پکارتے رہے۔ وفات سے ایک دن قبل ذہین طاہرہ کے ساتھی اداکاروں اور احباب نے ان کی سالگرہ منائی تھی۔ کیک کاٹتے ہوئے بیماری کی تکلیف کے باجود وہ خوش نظر آئیں۔
 ذہین طاہرہ 1940میں پیدا ہوئیں۔ 1960 کی دہائی میں پاکستان ڈرامہ انڈسٹری میں قدم رکھا۔ ریڈیو کے ڈراموں میں بطور اداکارہ کام شروع کیا ۔پی ٹی وی کے آغاز کے بعد وہاں کیرئیر بنایا اور بے شمار کامیابیاں سمیٹیں۔
 ذہین طاہرہ 45 برس ٹی وی سے منسلک رہیں۔ چار دہائیوں سے زائد تک اداکاری کے جوہر دکھانے والی اداکارہ کے ماضی کے مشہور ڈراموں میں حجِ اکبر، آخر شب،اماوس،گردش، شمع اور عروسہ شامل ہیں۔ 700 سے زائد ڈراموں میں کام کیا۔ مقبول ترین ڈرامہ” خدا کی بستی“ نے انہیں منفرد شناخت دی۔ ٹی وی پر آن ائیر ہونے والا ان کا آخری ڈرامہ سیریل ’ ببن خالہ کی بیٹیاں ، تھی ۔گلوکاری کی دنیا میں بھی انہوں نے اپنی صلاحیتوں کو منوایا اور انمٹ نقوش چھوڑے۔ریڈیو اور اسٹیج ڈراموں میں بھی فن کے جوہر دکھائے۔
 یہ سچ ہے کہ ذہین طاہرہ کے انتقال سے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کا ایک عہد ختم ہوگیا۔ ایک ایسی فنکارہ جنہوں نے زندگی کی اصل کہانی میں بھی کامیابی سے اپنے کردار نبھائے۔ وہ اپنے آپ میں ایک انسٹی ٹیوٹ تھیں ۔انہوں نے ہمیشہ اصولوں کے تحت کام کیا اور کبھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔پاکستانی ڈرامے کی تاریخ میں ذہین طاہرہ کا نام ذہین فنکارہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ حکومت پاکستان نے خدمات کے اعتراف میں انہیں 2013 میں ‘تمغہ امتیاز’ سے بھی نوازا تھا۔
واضح رہے کہ اداکارہ ذہین طاہرہ طویل عرصے سے شدید علیل تھیں ، گزشتہ ماہ انہیں عارضہ قلب کے باعث وینٹی لیٹر پر منتقل کیاگیا تھا۔ حالت بہتر ہونے پر اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تاہم چند دن پہلے حالت بگڑنے پر انہیں دوبارہ اسپتال لایا گیا تھا۔

شیئر: