Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہر طائف کا گلاب: خوبصورتی، حسن اور محبت کی علامت

سعودی عرب کا شہر طائف گلابوں کا شہر مانا جاتا ہے۔فوٹو سیدتی
گلاب کو دنیا بھر میں حسن اور پیار کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ ویسے تو گلاب برصغیر میں بے حد مقبول ہیں، اور گھروں میں بھی گلاب کے پودے لگانے کا رواج ہے۔ لیکن سعودی عرب بھی گلاب سے پیار میں کسی سے پیچھے نہیں۔ 
عربی میں گلاب کے لیے ’الورد‘ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ گلاب پرعربوں نےبہت سے قصیدے بھی لکھے ہیں، اور خوبصورت گانے بھی تیار کیے جاچکے ہیں۔
سعودی عرب کا شہر طائف گلابوں کا شہر مانا جاتا ہے۔ طائف کو پرفضا مقامات کی دلہن بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں پیدا ہونے والے گلاب دنیا کی مہنگی ترین خوشبو یات میں استعمال کیے جارہے ہیں۔  فرانس کے ماہرین  طائف کو ’خوشبویات کی سلطنت‘ کا نام دیے ہوئے ہیں۔

عربی میں گلاب کے لیے ’الورد‘ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے اور طائف میں گلاب 500 برس قبل دمشق سے لایا گیا تھا۔ فوٹو سیدتی

’عکاظ‘ اخبار کے مطابق طائف کمشنری میں گلاب کے فارم جگہ جگہ لگائے گئے ہیں۔ یہاں سالانہ 700 ٹن عرق گلاب تیار ہوتا ہے۔
12 ہزار گلاب کے پھولوں سے ایک تولہ عرق گلاب حاصل کیا جاتا ہے۔ ایک تولہ عرق گلاب ایک ہزار ڈالر تک میں فروخت ہوتا ہے۔
 دنیا بھر کے ماہرین خوشبویات خصوصاً فرانس سے تعلق رکھنے والے وقتاً فوقتاً طائف کا دورہ کرکے یہاں کی منفرد اور شاندار صنعت میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کا پتہ لگاتے ہیں۔
اگر اب یہاں صدیوں سے گلاب پیدا ہورہا ہے تو اسکا مطلب یہ نہیں کہ طائف گلاب کا اصل وطن ہے۔
دراصل 500 برس قبل دمشق سے گلاب کے پودے طائف لائے گئے تھے۔ دمشق کے گلاب کو طائف کی سرزمین بھا گئی۔ اور اب طائف میں صرف دمشق کے مقابلے میں ہی نہیں، بلکہ دنیا بھر سے 3 گنا زیادہ گلاب پیدا ہورہے ہیں۔
 اہل طائف کو اپنے یہاں کی اس خوبصورت پیداوار پر فخر ہے۔ اسکا اظہار طائف گلاب میلہ منعقد کرکے کیا جاتا ہے۔  میلہ دیکھنے اور گلاب کی مصنوعات  خریدنے کے لیے دنیا بھر سے لوگ طائف پہنچتے ہیں۔

طائف میں یہاں کے گلابو سے سالانہ 700 ٹن عرق گلاب تیار ہوتا ہے۔فوٹو سیدتی

طائف میں دو طرح کے گلاب مشہورہیں۔ ان میں سے ایک ’القانی‘ بلکہ دوسرا ’الفاتح‘ کے نام سے مشہور ہے۔ اہل طائف اسے طائفی گلاب کے نام سے جانتے ہیں۔
گلاب کی کاشت دسمبر سے شروع ہو جاتی ہے۔ گلاب کے فارم میں مخصوص کھاد ڈالی جاتی ہے اور باقاعدگی سے اس کی آبپاشی ہوتی ہے۔ جنوری کے وسط میں گلاب کی قلمکاری کا سلسہ شروع ہو جاتا ہے۔
گلاب توڑنے کا موسم مارچ کے آخر اور اپریل کے شروع میں ہوتا ہے۔ یہ سلسلہ 35 سے 45 روز تک چلتا ہے۔ روزانہ 70 ہزار گلاب توڑے جاتے ہیں۔


طائف میں دنیا بھر سے 3 گنا زیادہ گلاب پیدا ہوتا ہے۔

پہلے تو سادہ اور پرانے طریقوں سے طائف میں گلاب کی کاشت کی جاتی تھی، لیکن اب گلاب کی صنعت میں جدید ترین طور طریقے اپنا لیےگئے ہیں۔
گلاب سے پیار کرنے والے بزرگ کہتے ہیں کہ طائف کے گلاب کے بہت سارے فائدے ہیں۔ اسکا مزاج ٹھنڈا، خشک اور قابض ہوتا ہے۔ اس سے دل اوردانت مضبوط ہوتے ہیں۔ اگر گلاب شہد یا چینی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو اس سے معدہ صاف ہوجاتا ہے۔ اس سے بلغم ختم ہوتا ہے اور بدبو دور ہوتی ہے۔
بزرگ کے مطابق عرق گلاب ٹھنڈا اور لطیف ہوتا ہے۔ اس سے الرجی اور درد چلا جاتا ہے۔ اس کی خوشبو بیحد پیاری ہوتی ہے۔ اگر اسے پینے کے پانی میں شامل کرلیا جائے تو اسکا مزا دوبالا ہوجاتا ہے۔  گلاب کے پتے چائے کے پانی میں شامل کرلیے جائیں تو چائے کی وقعت بڑھ جاتی ہے۔ 
 

شیئر: