Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ کوئی اور ٹیم ہوتی تو بھوک ہڑتال کرتی‘

’اگر کرکٹ کل کو ختم ہو گئی تو بھی ہمارے پاس یہ میچ رہے گا۔‘ فوٹو: اے ایف پی
کرکٹ کے گھر لارڈز کے گراؤنڈ میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان 12 ویں آئی سی سی ورلڈ کپ کا فائنل کئی حوالوں سے سالوں تک یاد رکھا جائے گا۔
ورلڈ کپ کرکٹ کی تاریخ میں اتنا سنسی خیز مقابلہ نہ کبھی ہوا اور شاید نہ ہی کبھی ہو۔ اتوار کو لارڈز میں ہونے والا یہ میچ ورلڈ کپ فائنل سے زیادہ کوئی فلمی سین لگ رہا تھا۔
پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو 242 رنز کا ہدف دیا جس کے بعد انگلینڈ کی مضبوظ بیٹگ لائن اپ کو دیکھ کر مبصرین اور شائقین کو یقین تھا کہ انگلینڈ آسانی سے ہدف حاصل کرلے گا اور ورلڈ کپ کا ہما اسی کے سر بیٹھے گا۔
لیکن توقعات کے برعکس کیویز بولنگ اٹیک نے انگلینڈ کی مضبوط بیٹنگ لائن اپ کو تیز ہوا میں گرتے خزاں رسیدہ پتوں کی طرح بکھیر دیا تاہم بن سٹوک کی مزاحمت میچ آخری اوور تک لے گئی اور میچ 50 اوورز کے بعد ٹائی ہو گیا جس کے بعد قواعد کے مطابق سپر اوور ہوا۔ میچ سپر اوور میں بھی ٹائی ہوا اور ٹورنامنٹ کے رولز کے مطابق انگلینڈ کو زیادہ باؤنڈیرز سکور کرنے پر ورلڈ چیمپئین قرار دے دیا گیا۔
ورلڈ کپ کا فائنل اتنا سنسنی خیز اور تھرل سے بھرپور تھا کہ سپورٹس کی مشہور ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو کے ایڈیٹر انچیف نے اپنے تبصرے میں کہا ’اگر کرکٹ کل کو ختم ہو گئی تو بھی ہمارے پاس یہ میچ رہے گا۔‘

لیکن اپنی تمام سنسنی خیزی، پل پل بدلتی صورتحال اور تھرل کے باوجود یہ متازغ ترین فائنلز میں سے ایک تھا۔ باؤنڈری کاؤنٹ پر انگلینڈ کو ورلڈ چیمپئن قرار دیے جانے کے آئی سی سی رولز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ نہ صرف رولز کو بلکہ امپائر کی جانب سے آخری اوور میں ’اوور تھرو‘ پر انگلینڈ کو چھ رنز دیے جانے کے فیصلے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مبصرین اور سابق امپائر کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کو پانج رنز ایوارڈ کرنے کے بجائے ایمپائر نے چھ رنز دیے جو کہ نیوزی لینڈ کے لیے بہت بھاری ثابت ہوا۔
سوشل میڈیا پر بھی آئی سی سی پر ایسے ’بھونڈے رولز‘ کی وجہ سے شدید تنقید ہو رہی ہے اور آئی سی سی رولز کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہے۔ کچھ سوشل میڈیا صارفین تو انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کو مشترکہ چیمپیئن قرار دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

جعفر امام نامی صارف نے ٹیوٹر پر لکھا کہ ’ نیوزی لینڈ کے علاوہ کوئی اور ٹیم ہوتی تو ایسے آئی سی سی رولز کے خلاف بھوک ہڑتال کرتی۔‘
جعفر نے مزید لکھا کہ نیوزی لینڈ نے زیادہ وکٹیں لیں، کم ڈاٹ بالز کھیلیں اور اوور تھرو کے رنز میرے لیے ابھی تک متنازعہ ہیں۔ اس سے مجھے یاد آیا کہ نیوزی لینڈ سب سے زیادہ پروفیشنل اور بہترین رویے کی ٹیم ہے۔
سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر بریٹ لی نے میچ کے بعد اپنے ٹویٹ میں انگلینڈ کو میچ جیتنے کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ’انگلینڈ کو مبارکباد، نیوزی لینڈ کے لیے ہمدردی۔ مجھے کہنے دیجئے کہ جیتنے والے کا تعین کرنے کا یہ بھونڈا طریقہ ہے اس رول کو تبدیل ہونا چاہیے۔

بریٹ لی کے ٹویٹ کے جواب میں ’سن لیس‘ نامی ٹویٹر ہنڈل سے ایک صارف نے ٹویٹ کیا کہ ’ انگلینڈ نے نیوزی لینڈ سے زیادہ سکور نہیں کیا، اس کے باوجود وہ ورلڈ چیمپئن بن گئے۔  کریڈٹ گوز ٹو  ہاریبل (Horrible ( پلس پتھیٹک ((Patheticرولز ۔‘
رضا علی نامی ٹویٹر صارف نے لکھا کہ ’میچ سپر اوور کے بعد بھی ٹائی ہوا۔ ٹائٹل کو شیئر کیا جانا چاہیے تھا۔ جیتنے والے کا فیصلہ باؤنڈریز پر کرنا احمقانہ ہے۔ ماضی میں ٹائی میچ کا فیصلہ وکٹ گرنے کی بنیاد پر کیا جاتا تھا۔ اور یہ رول ہوتا تو نیوزی لینڈ جیت جاتا۔‘
انڈین کرکٹر یوراج سنگھ نے ٹویٹ کیا کہ ’ مجھے آئی سی سی رولز سے اتفاق نہیں۔ رولز بہرحال رولز ہیں ۔ انگلینڈ کو بالآخر ورلڈ کپ جیتنے پر مبارکباد۔ میرا دل کیویز کے ساتھ ہے جو کہ آخر تک لڑے‘
الوک کمار نامی ٹوئٹر صارف نے آئی سی سی رولز پر طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ آئی سی سی رولز کے مطابق 100 روپے کے پانچ کرنسی نوٹ 500 روپے کے ایک کرنسی نوٹ سے بڑے ہوتے ہیں۔‘

چیتن بھگت نے فائنل پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ ایسا میچ میں نے کبھی اپنی پوری زندگی میں نہیں دیکھا۔ یہاں تک کہ بالی وڈ فلم ’لگان‘ میں بھی ایسے ڈرامائی مناظر نہیں تھے جو آج کے میچ میں تھے۔ نیوزی لینڈ آپ ہارے نہیں۔‘
’جو کچھ نیوزی لینڈ کے ساتھ ہوا اگر وہ انڈیا کے ساتھ ہوتا تو ہمارا پورا ملک بند ہو چکا ہوتا، نیوزی لینڈ کے ساتھ بہت ذیادتی ہوئی۔‘
آئی سی سی رولز کے علاوہ انگلینڈ کو آخری اوور میں امپائر کی جانب سے  اوورتھرو کے چھ رنز کو بھی متنازعہ قرار دیا جا رہا ہے۔

آئی سی سی ایلیٹ پینل میں شامل سابق امپائر سائمن ٹوفل کا کہنا ہے کہ امپائر نے انگلینڈ کو اوورتھرو کے چھ رنز دے کر صریح غلطی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ تھرو سے پہلے بیٹسمن نے دوسرے رن کے لیے کریز کراس نہیں کی تھی اس لیے وہ ایک رن تھا اور انگلینڈ کو چھ کے بجائے پانچ رنز دیے جانے چاہیے تھے۔   
 

پاکستان کے سابق کرکٹر رمیز راجہ نے ٹویٹ کیا کہ ’ کیا مقابلہ تھا۔ بہترین فائنل، نیوزی لینڈ ورلڈ کپ سے صرف ایک ڈائیو دور تھا اور انگلینڈ سپر اوور میں سپر ثابت ہوا اور خوش قسمت بھی۔  اوور تھرو نے نیوزی لینڈ کو باہر پھینک دیا۔ کیا کپ شیئر نہیں کیا جا سکتا ؟‘

شیئر: