Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب پر حوثیوں کا ایک اور ڈرون حملہ ناکام

عرب اتحاد برائے یمن کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے اتحادی افواج کی جانب سے ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے ڈرون حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ حوثیوں نے خمیس مشیط میں شہریوں اور عوامی تنصیبات پر حملے کے لئے 2 ڈرون بھیجے تھے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق کرنل ترکی المالکی نے بتایا کہ ڈرون حملہ روکنے اور گرانے کے نتیجے میں ملبہ ایک محلے پر آکر گرا جس سے ایک رہائشی عمارت جزوی طور پر متاثر ہوئی اور کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔
 اتحادی ترجمان نے مزید کہا کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جس سے ان کے دیوالیہ پن کا پتہ چلتا ہے۔
 ترجمان کا کہنا تھا کہ اس قسم کے دہشت گردانہ، غیر اخلاقی طور طریقے بین الاقوامی انسانی قانون کے سراسر منافی ہیں اور یہ جنگی جرم کے دائرے میں آتے ہیں۔ کرنل ترکی المالکی نے زور دے کر کہا کہ عرب اتحادی حوثی دہشت گردوں کو سبق سکھانے اور ان کی حربی صلاحتیوں کو کمزور کرنے کے لئے اقدامات جاری رکھیں گے۔
 یاد رہے کہ اس سے قبل حوثیوں کے ترجمان نے دعویٰ کیا تھا کہ حوثیوں نے جنوبی سعودی عرب کے عسکری ٹھکانوں اور کنگ خالد ایئر بیس پر بڑا کامیاب حملہ کیا ہے۔ انہوں نے دھمکی دی کہ حوثی اپنے حملوں کو اس انداز سے توسیع دیں گے جس کی سعودی عرب کو توقع نہیں۔ حوثیوں کے ترجمان نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ حملہ نہایت موثر تھا۔ اسلحہ کے گوداموں میں آگ لگ جانے پر گھبراہٹ پھیل گئی تھی۔ حملے میں کئی ڈرون استعمال کئے گئے۔ 
واضح رہے کہ اس سے قبل کرنل ترکی المالکی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حوثی دہشت گرد سعودی شہریوں اور ان کی تنصیبات پر حملے کیلئے مسلسل ڈرون بھیج رہے ہیں۔ سعودی فضائیہ اور اس کے عرب اتحادی صورتحال پر 24 گھنٹے نظر رکھے ہوئے ہیں۔ حوثی نہ تو اپنا کوئی ہدف حاصل کرسکے ہیں اور نہ حاصل کرسکیں گے۔
المالکی کے مطابق حوثیوں کے مذموم عزائم سے نمٹنے کیلئے موثر انتظامات کیے گئے ہیں۔ ان کی حربی استعداد کو قابو کرنے کیلئے مزید جملہ اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں۔

شیئر: