Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ نے اسلحے کی فروخت پر پابندی کی قرارداد کو ویٹو کر دیا

امریکی کانگریس کی جانب سے سعودی عرب اور دیگر اتحادیوں کو آٹھ ارب ایک کروڑ ڈالر کی لاگت کے اسلحہ کی فروخت پر پابندی کی  قرارداد کو صدر ٹرمپ کی جانب سے ویٹو کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے صدر منتخب ہونے سے اب تک ویٹو کا یہ حق تیسری مرتبہ استعمال کیا ہے۔
عرب ویب سائٹ عاجل نے جمعرات کو بلومبرگ نیوز ایجنسی کے حوالے جاری کی گئی خبر کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس سے جاری کیے گئے اپنے پیغام  کہا کہ ’پابندی کے اس فیصلے سے عالمی سطح پر امریکہ کی حیثیت کمزور ہو گی اورامریکہ  کے اپنے حلیف اور شرکاء کے ساتھ قائم تعلقات متاثر ہوں گے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور امارات کو امریکی اسلحہ کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کے کانگریس کے فیصلے سے یمن میں جاری تنازعہ مزید طول پکڑ سکتا ہے جس کے منفی  اثرات یمن پر ہی نہیں بلکہ خطے پر بھی مرتب ہوں گے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ حکومت نے مشرق وسطیٰ کے استحکام کے لیے ایران کو بنیادی خطرہ قرار دیتے ہوئے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کو اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دی تھی۔
اسلحے کی فروخت کے خلاف قرارداد پہلے ہی امریکی سینیٹ نے منظور کرلی تھی جس کے بعد یہ معاملہ اب وائٹ ہاؤس میں گیا جہاں ٹرمپ نے اسے ویٹو کر دیا۔

ٹرمپ نے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کو اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دی تھی۔(فوٹو:اے ایف پی)

اگرچہ وائٹ ہاؤس نے باآسانی اکثریت کی حمایت سے فروخت پر پابندی لگا دی تھی، تاہم ٹرمپ کے ویٹو کو بے اثر کرنے کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے جس کے لیے 50 ووٹ کم تھے۔
خیال رہے کہ یہ ٹرمپ کی جانب سے اس قرار داد کو ویٹو کرنے کا یہ تیسرا موقع ہے۔ قبل ازیں انہوں نے رواں برس پہلی بار ملک میں قومی سطح پر ہنگامی صورتحال کے حوالے سے ویٹو کا حق استعمال کیا۔ دوسری بار انہوں نے  یمن میں حوثیوں کے خلاف قائم اتحاد سے امریکہ کے نکل جانے کے کانگریس کی قرار داد کی مخالفت کی تھی۔ 
 ٹرمپ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور اردن کو 22 فوجی اشیا فروخت کرنے کے لیے کوشاں ہیں جن میں پریسیشن گائیڈڈ میونیشنز اور دیگر اسلحہ بھی شامل ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے مئی میں غیرمعمولی اقدام کرتے ہوئے ایران کو مشرق وسطیٰ کے استحکام کے لیے بنیادی خطرہ قرار دیتے ہوئے ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری کے لیے کانگریس کو بائی پاس کردیا تھا۔
تاہم، اراکین کانگریس کی طرف سے صدر ٹرمپ کے اس فیصلے پر تنقید سامنے آئی تھی۔

حکومت یمن کی ہنگامی صورتحال پر اپنا ردعمل دے رہی ہے،مائیک پومپیو (فوٹو:اے ایف پی)

رپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹ ارکان کا کہنا ہے کہ کانگریس کو دباؤ میں لانے کی کوئی قانونی وجہ نہیں تھی جس کے پاس اسلحہ فروخت کو نامنظور کرنے کا پورا اختیار ہے۔
 

شیئر: