Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

العزیزیہ ریفرنس میں ری ٹرائل کی مخالفت

پاکستان کے مین سٹریم میڈیا میں کسی بھی نیوز چینل نے مریم نواز کی پریس کانفرنس نشر نہیں کی۔
پاکستان میں حزب اختلاف کی بڑی جماعت مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ان کو کٹہرے میں لایا جائے اور کیس کا ری ٹرائل کرنے کے بجائے نواز شریف کو باعزت بری کیا جائے۔
لاہور میں پارٹی کے رہنماؤں جاوید ہاشمی، پرویز رشید اور عظمیٰ بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی نے کہا کہ میڈیا پر سنسرشپ کی وجہ سے ان کی آواز دبائی جا رہی ہے۔
پاکستان کے مین سٹریم میڈیا میں کسی بھی نیوز چینل نے مریم نواز کی پریس کانفرنس نشر نہیں کی تاہم سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے یہ پریس کانفرنس براہ راست نشر کی گئی۔
خیال رہے کہ اپنے دورہ امریکہ میں وزیراعظم عمران خان نے دعوی کیا تھا کہ پاکستان کا میڈیا برطانیہ سے بھی زیادہ آزاد ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جب ویڈیو ثبوت کے بعد احتساب جج کو ہٹا دیا ہے تو ان کا فیصلہ کیسے برقرار ہے؟ ان کو کٹہرے میں لایا جائے، ان سے پوچھا جائے کہ کس نے بلیک میل کیا۔ میرے پاس مزید ثبوت بھی موجود ہیں، اور ایسے نام ہیں کہ وہ سامنے آنے پر کہرام مچ جائے لیکن میرا مقصد کہرام مچانا نہیں بلکہ اپنے بے گناہ والد کو رہا کروانا ہے۔
انہوں نے سنسرشپ کے حوالے سے کہا کہ ہماری آواز دبائی جا رہی ہے
انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران پوچھا کہ کیا ’سوشل میڈیا کور کر رہا ہے؟‘ ہاں میں جواب آنے پر مریم نواز نے کہا کہ ’ویری گُڈ‘۔

مریم نواز نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کے ری ٹرائل کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا۔ فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ احتساب جج نے جو بیان حلفی جمع کروایا اس پر ان سے پوچھا جا سکتا ہے کہ جب ان کو بلیک میل یا رشوت دینے کی بقول ان کے کوشش کی گئی تو انہوں نے دوران سماعت کیوں نہیں بتایا؟
یہ سوال کیوں غیر اہم سمجھے جا رہے ہیں کہ ان کی دو ہزار تین کی ویڈیو کس نے بنائی، کس نے ان کو نواز شریف کے خلاف فیصلہ دینے پر مجبور کیا گیا؟
’مجھے معلوم تھا  کہ ویڈیو ریلیز کرنے کے بعد ایکشن ہو گا اور وہی ہوا پھر سے عدالت طلب کر لیا گیا ہے، وہاں ضرور پیش ہوں گی یہ دیکھنے کے لیے اب ان کی یادداشت کیوں واپس آئی ہے‘
انہوں نے اعلیٰ عدلیہ سے درخواست کرتے ہوئے کہ ویڈیو کی شکل میں ثبوت سامنے رکھ دیا ہے اب آپ بے گناہ کو انصاف دیں۔
انہوں نے کہا کہ حکمران خوفزدہ ہیں، اسی لیے گرفتاریاں کی جا رہی ہیں، سنسرشپ ہو رہی ہے۔ فیصل آباد اور منڈی بہاوالدین کے جلسوں نے ان کو پریشان کر دیا ہے۔ امریکا میں بھی نواز شریف عمران خان کے اعصاب پر سوار ہیں۔
مریم نواز نے نواز شریف کی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی بورڈ کے ڈاکٹرز کی ہدایت کے باوجود نواز شریف کو جیل میں داخل نہیں کروایا جا رہا حالانکہ واضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ ان کو بے شمار صحت کے مسائل ہیں۔ کمرے کا ٹمپریچر برقرار رہنا ضروری ہے لیکن وزیر اعظم کہتے ہیں کہ اے سی نکلوا دوں گا۔ گھر کا کھانا فراہم نہیں کیا جا رہا۔ ان تمام معاملات کو عدالت لے کر جائوں گی۔ 
 

شیئر: