Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ابھی تو اتنی گھٹن بڑھے گی کہ سانس لینا عذاب ہوگا‘

پاکستان میں 25 جولائی کو حکومت اور حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے ’یوم تشکر‘ اور ’یوم سیاہ‘ منانے کے اعلانات کیے گئے۔
حزب اختلاف کی جماعتوں نے یوم سیاہ کے موقعے پر ملک کے مختلف شہروں میں جلسے جلوس اور ریلیاں نکالیں جبکہ حکومت کے وزرا نے اپنے بیانات اور پریس کانفرنسز کے ذریعے ’شکر‘ ادا کیا۔
گذشتہ برس 25 جولائی کو منقعد ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ دیگر جماعتوں نے الیکشن میں دھاندلی کا الزام عائد کیا تھا۔
سوشل میڈیا پر سیاسی کارکنوں اور حکومت و اپوزیشن کے حامی صارفین نے مختلف ٹرینڈز چلائے۔ ’بلیک ڈے‘ اور ’یوم تشکر‘ دو ٹاپ ٹرینڈز رہے۔
تحریک انصاف کی حامی ایک صارف فجر علی نے ’یوم تشکر‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا کہ ’25  جولائی نئے پاکستان کی پہلی سالگرہ مبارک۔ دعا ہے کے عمران خان کو زندگی صحت عطا فرما اور میرے لیڈر نے جتنے  پاکستان کے لئے  خواب دیکھے ان کو سچا کرکے کامیابی عطا فرما۔‘

 
ایک صارف فہد کیہر نے اپوزیشن جماعتوں کے مؤقف سے اتفاق کرتے ہوئے ’بلیک ڈے‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے ٹویٹ کیا : 
’سحر کی خوشیاں منانے والو سحر کے تیور بتا رہے ہیں
ابھی تو اتنی گھٹن بڑھے گی کہ سانس لینا عذاب ہوگا‘
فہد کیہر کے مطابق ’الیکشن نتائج پر جب یہ شعر سٹیٹس پر لگایا تھا تو بہت سے دوست ناراض ہو گئے تھے، امید ہے آج ایک سال بعد اُن کی ناراضگی کچھ کم ضرور ہوئی ہوگی۔‘

 
گڑیا نامی ٹوئٹر ہینڈل سے ’یوم تشکر‘ کے ہیش ٹیگ سے ٹویٹ کیا کہ ’وہ دن جب پوری قوم نے کرپٹ مافیا کو مسترد کر دیا۔ یقیناً یہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے لیے یوم سیاہ ہے۔‘

 
مسعود خان نامی ایک ٹوئٹر صارف نے ’بلیک ڈے‘ اور ’یوم تشکر‘ دونوں ہیش ٹیگ استعمال کر کے لکھا کہ ’آج ایک سال بعد ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر، معیشت کمزور ترین، شرح سود اور مہنگائی بلند ترین سطح پر ہے جبکہ آزادی رائے پر پابندی ہے۔‘

 
سوشل میڈیا پر ایسے صارفین نے بھی اس ہیش ٹیگ کو استعمال کیا ہے جو بظاہر حکومت اور اپوزیشن دونوں سے ناراض نظر آتے ہیں۔ سید صدیق شاہ نامی ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا ہے کہ ’25 جولائی چوروں اور سلیکٹڈ حکمران کا عالمی دن ہے۔‘

 
وسیم خان نامی ایک صارف نے دونوں ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے اس بحث پر افسوس کا اظہار کچھ اس طرح کیا ہے کہ ’دنیا میں اگر غیر منطقی انداز میں بحث کرنے کا عالمی مقابلہ منعقد کروایا جائے تو ہم پاکستانی نہ صرف اس میں اوّل آئیں گے بلکہ دیگر ممالک کی ضمانتیں ضبط کروا دیں گے ۔اس فن میں ہمارا کوئی ثانی نہیں۔‘

 
ٹوئٹر پر پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ بننے والے ان دونوں ہیش ٹیگ کے ساتھ حسب معمول نامناسب اور تضحیک آمیز جملے بازی اور میمز شیئر کرنے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔

 

شیئر: