Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’محمد عامر تم ہیرو تھے، ہیرو ہو اور ہیرو ہی رہو گے‘

عامر ون ڈے اورٹی20 کرکٹ کھیلتے رہیں گے۔ فوٹو: اے ایف پی
 
پاکستان کے مایہ ناز فاسٹ بولر محمد عامر کی جانب سے صرف 27 سال کی عمر میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کے اعلان نے دنیائے کرکٹ میں ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک طرف شائقینِ منفرد قدرتی صلاحیتوں کے حامل فاسٹ بولر کو ٹیسٹ کرکٹ میں عمدہ کارکرکردگی پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کر رہے ہیں تو وہیں دوسری طرف بیشتر سابق کرکٹرز عامر کے اس فیصلے پر حیران اور مایوس دکھائی دے رہے ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز فاسٹ بولر وسیم اکرم نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ ’محمد عامر کا ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونا میرے لیے کچھ حیرت انگیز ہے کیونکہ 27 سال کی عمر پر آپ اپنے کیرئیر کے عروج پر ہوتے ہیں۔‘
وسیم اکرم نے مزید لکھا کہ ’یہ ٹیسٹ کرکٹ ہی ہے جس میں بہترین ٹیموں کے خلاف آپ کی کارکردگی کو جانچا جاتا ہے۔ پاکستان آسٹریلیا کے خلاف آئندہ سیریز میں دو جبکہ انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچ کھیلے گا جہاں اسے عامر کی ضرورت ہوگی۔‘
سابق ٹیسٹ کرکٹر اور معروف کمنٹیٹر رمیض راجہ نے بھی عامر کی ریٹائرمنٹ پر مایوسی کا اظہار کیا۔
انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’عامر کا 27 سال کی عمر میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونا مایوس کن ہے۔ عامر کا فیصلہ پاکستان کرکٹ کی ضرورتوں کے مطابق نہیں کیونکہ پاکستان شدت سے ٹیسٹ کرکٹ میں بہتری کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ پیچھے ہٹنے نہیں بلکہ خدمت کرنے کا وقت تھا۔‘

عامر کے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرنے والوں میں صرف پاکستانی کرکٹرز ہی نہیں بلکہ انڈین کرکٹ سٹارز بھی شامل ہیں۔
سابق انڈین کرکٹر اور کمنٹیٹر ہرشا بوگلے نے ٹویٹ کی کہ ’محمد عامر کے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے فیصلے نے ایک ایسے کیرئیر کو ختم کر دیا جس کی تعریف کچھ یوں کی جا سکتی ہے کہ یہ جیسا تھا شاید ویسا نہ ہوتا۔ یہاں قدرتی صلاحیتوں کے مالک فاسٹ بولر کے لیے یہ سبق ہے کہ میدان سے باہر کیے گئے آپ کے فیصلے میدان میں بھی آپ کی کارکردگی پر اثر انداز ہوتے ہیں۔‘
کرکٹ کے تجزیہ نگار راہول ورما نے کہا کہ ‘عامر کا صرف 27 سال کی عمر میں اپنے کیرئیر کے عروج پر ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونا بلاشبہ مایوس کن ہے۔‘
بلال نامی ایک ٹویٹر صارف نے عامر کے اس فیصلے کے جواب میں لکھا کہ ’میں آپ کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں مگر میں فلحال اس کی توقع نہیں کر رہا تھا۔ مجھے امید تھی کہ ایک دن آپ پھر اسی تیز رفتاری سے بولنگ کروائیں گے جس سے آپ 10 سال پہلے کرواتے تھے۔ بہرحال میری خواہش ہے کہ آپ دوسرے فارمیٹس میں اچھی کارکردگی دکھاتے رہیں۔‘
سابق ٹیسٹ کرکٹرز اور شائقین کرکٹ نے مایوسی کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ عامر کو ان کی کارکردگی پر خراج تحسین پیش کیا اور نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
ع الف نام کے ایک ٹویٹر صارف نے عامرکی آسٹریلیا کے خلاف شاندار بولنگ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’جس طرح الیکشن سے پہلے کا عمران خان اور بعد کا دو مختلف اشخاص تھے۔ اسی طرح پابندی سے پہلے کا محمد عامر اور پابندی کے بعد کا عامر دو الگ انسان ہیں۔‘
نیازی نامی ایک ٹویٹر ہینڈل نے عامر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’عامر تم ہیرو تھے، ہیرو ہو اور ہیرو ہی رہو گے۔‘
عثمان مہر نے ٹویٹ کی کہ ’ٹیسٹ کرکٹ آپ کو مس کرے گی۔ ون ڈے اور ٹی20 فارمیٹس کے لیے میری نیک خواہشات آپ کے ساتھ ہیں۔ عامر یو بیوٹی۔‘
خیال رہے کہ محمد عامر نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ ان کے لیے آسان نہیں تھا۔ عامر نے پاکستان کرکٹ بورڈ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا مشکور ہوں جنہوں نے مجھے اپنے سینے پر گولڈن اسٹار لوگو لگانے کا موقع دیا۔

شیئر: