Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ن لیگ میں فارورڈ بلاک بنانے والے اپنی پارٹی میں واپس چلے گئے، پرویز الٰہی

پنجاب اسمبلی کے موجودہ سپیکر، جوڑ توڑ کے ماہر سیاستدان اور تحریک انصاف کی حکومت کے اہم اتحادی چوہدری پرویز الٰہی نے انکشاف کیا ہے کہ مسلم لیگ نواز کے جو اراکین پی ٹی آئی سے رابطے میں تھے، وہ اپنی جماعت میں واپس چلے گئے ہیں۔
’’اردو نیوز‘‘ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ ن لیگ میں پھوٹ کی خبریں قبل ازوقت ہیں اور جن اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ وہ پی ٹی آئی سے رابطے میں ہیں اور فارورڈ بلاک بنانے والے ہیں وہ نواز لیگ کے ساتھ واپس چلے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کبھی پارٹی نہیں چھوڑیں گے اور ان کے مریم نواز کے ساتھ اختلافات کا تاثر معنی خیز ثابت نہیں ہوگا۔
’’شہباز شریف چھوڑے گا نہیں نوازشریف کو، جس کا ووٹ ہے۔ اس کو سمجھ ہے، اس لیے یہ اکٹھے ہی چلیں گے۔ شہباز شریف کو پتہ ہے کہ ووٹ تو میرے بھائی کا ہے۔  اور ویسے بھی بھائی ہے، بلکہ ان کی والدہ بھی خود ان کو کہتی ہیں کہ شہباز میں تمہیں نہیں بخشوں گی اگر تم نے گڑبڑ کی۔‘‘
پرویز الٰہی نے مسلم لیگ نواز کی رہنما مریم نواز کے جارحانہ رویے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ حیران کن نہیں ہے اور ’’ہراپوزیشن کا رویہ جارحانہ ہی ہوتا ہے۔‘‘
اپوزیشن کی احتجاجی تحریک سے نمٹنے کے بارے میں سوال پر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ یہ ان کا کام نہیں بلکہ ان ماہرین کا ہے جو اس وقت حکومت کے پاس ہیں۔
’’حکومت کے پاس بڑے مایہ ناز ایکسپرٹ ہیں۔ وہ کوئی حکمت عملی بنا رہے ہیں۔ وہ بناتے ہیں، تو وہ پھر باقی سارے اس حکمت عملی کو فالو کرتے ہیں، تو یہ ہمارا کام نہیں ہے۔‘‘
تاہم مسلم لیگ نواز کے مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ اس کا مستقبل سڑکوں پر ہی ہے۔
’’مستقبل تو جو وہ کر رہے ہیں، وہی ہے نا، سڑکوں پر ہی ہونا ہے۔‘‘

پرویز الٰہی کہتے ہیں کہ شہباز شریف کبھی نواز شریف کے خلاف نہیں جائیں گے۔ تصویر: پنجاب اسمبلی ویب سائٹ

پرویز الٰہی معیشت کے معاملے پر بھی حکومت سے شاکی نظر آئے۔
’’یہ چیزیں وقت کے ساتھ ساتھ کرنی چاہئیں، اس کی اصلاح کا پہلو ہر وقت ہوتا ہے، لیکن وقت گزرنے کے بعد بھی اصلاح کا پہلو ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے، اور اس کو سنبھالنا اور اس کو ٹھیک کرنا، اور عام آدمی کو، جو بیروزگاری اگر بڑھے گی اس کا بوجھ سب پر پڑے گا، ملک پر پڑے گا، معیشت پر پڑے گا۔‘‘
واضح رہے کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں حکمرانی کے حوالے سے ابہام کے بارے میں افواہیں گردش کرتی رہتی ہیں۔ کچھ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ پنجاب کے وزیراعلٰی عثمان بزدار اپنے کم تجربے کے باعث اتنے موثر ثابت نہیں ہو رہے جتنے کہ چوہدری پرویز الٰہی اپنے اثر ورسوخ کے باعث بحیثیت سپیکر ہیں۔
کچھ عرصہ قبل پرویز الٰہی کی ایک ویڈیو بھی ریلیز ہوئی تھی جس میں وہ ایک اجلاس کے دوران گورنر پنجاب چوہدری سرور کو سمجھانے کی بات کر رہے تھے۔
تاہم اردو نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں چوہدری پرویز الٰہی نے چوہدری سرور سے اختلافات کی تردید کی اور کہا کہ ’نہ صرف ان سے بہترین تعلقات ہیں بلکہ ان کے پہلی مرتبہ گورنر پنجاب بننے سے قبل صرف انہی سے سماجی کاموں کے حوالے سے رابطہ کرتے تھے۔‘
پرویز الٰہی نے کہا کہ چوہدری سرور کے شروع کیے گیے بہت سے فلاحی منصوبوں کا افتتاح انہوں نے کیا تھا اور اس دور میں وہ اور چوہدری سرور بہت سے علاقوں میں ہیلی کاپٹر پر اکٹھے جایا کرتے تھے۔

شیئر: