Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’20 ارب روپے سے زائد کا کاروبار متوقع‘

ہمارا پرچم یہ پیارا پرچم، پرچموں میں یہ عظیم پرچم‘۔ 
یہ اور اس سے ملتے جلتے نغمے اگست کا مہینہ شروع ہوتے ہی ہماری سماعتوں سے ٹکرانا شروع کر دیتے ہیں۔
گلی محلوں، بازاروں، شاہراہوں اور جگہ جگہ پرچموں، پرچم کے رنگ میں رنگے بیجز، ٹوپیوں، چشموں اور انواع و اقسام کے سٹال لگ جاتے ہیں جہاں ہر خاص و عام یہ اشیا خرید کر جشن آزادی بہتر سے بہتر انداز میں منانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ملی نغموں اور پرچموں کی اس بہار میں جہاں ہر طرف رونق کا سماں ہوتا ہے اور حب الوطنی کے جذبات پروان چڑھ رہے ہوتے ہیں، وہیں ان اشیا کی خرید و فروخت سے اس مہینے میں کاروبار کو بھی ترقی ملتی ہے۔
 رواں سال میں بھی ایسے ہی ایک سٹال سے قومی پرچم خریدنے گیا تو خیال آیا کہ کیوں نہ اس کاروبار کے بارے میں معلومات لی جائیں۔

جش آزادی سے منسلک اشیا کی خریدو فروخت سے کاروبار کو بھی فروع ملتا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

میں ایک دکاندار کے پاس گیا جس کے پاس رش لگا ہوا تھا اور بچے جشن آزادی کی جھنڈیاں اور بیجز وغیرہ خرید رہے تھے۔
دکاندار محمد اکبر نے بتایا کہ وہ اگست کا مہینہ شروع ہوتے ہی جشن آزادی سے منسلک اشیا جن میں پرچم، جھنڈیاں، بیجز، ٹی شرٹس، فراک، ٹوپیاں، چشمے، ہیئربینڈ، چوڑیاں، بریس لیٹ وغیرہ شامل ہیں فروخت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ جوں جوں 14 اگست قریب آتا ہے، اس سامان کی فروخت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔
’ہم ہرسال اگست کے پہلے 15 دنوں میں یہ چیزیں فروخت کر کے اچھی خاصی آمدن حاصل کر تے ہیں۔‘
محمد اکبرنے بتایا کہ وہ تو پرچون کا کام کرتے ہیں، لیکن قومی پرچموں اور اس سے منسلک دیگر اشیا کے تھوک کا کام کرنے والے تاجر کہیں بہتر منافع کماتے ہیں۔ 

قومی پرچم اور دیگر اشیا کے کاروبار کرنے والے اچھا منافع کماتے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

میں وہاں سے تھوک کا کاروبار کرنے والے ایک دکاندار ریاض احمد کے پاس ان کی دکان اردو بازار راولپنڈی پہنچا تو وہاں بہت چہل پہل تھی۔ معلوم ہوا کہ جشن آزادی کی وجہ سے یہاں کافی معاشی سرگرمیاں چل رہی ہیں۔
یوں تو پاکستان میں کاروباری حالات تقریبا یکساں ہی رہتے ہیں، لیکن مختلف تہواروں جیسا کہ عیدین اور جشن آزادی وغیرہ کی وجہ سے ان میں کچھ تیزی آتی ہے۔
خاص کر اگست کے مہینے میں بہت سارے ایسے افراد جو پورے مہینے کوئی اور کام کرتے ہیں، اس ماہ پرچم، جھنڈیاں اور اسی طرح کی دیگر اشیا خرید کر سٹال لگاتے ہیں اور کچھ ہی دنوں کے اندر معقول رقم کما لیتےہیں۔
آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کے مطابق رواں سال ملک بھر میں جشن آزادی کے سلسلے میں مجموعی طور پر20 ارب روپے سے زائد کا کاروبار ہونے کی توقع ہے۔
انہوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق کراچی میں دس ارب روپے اور لاہور میں پانچ ارب روپے سے زائد کا کاروبار ہو گا۔

وائی آئی پی فلیگز کے مالک شیخ نثار پرچم والا کے مطابق ان کے ہاں قومی پرچموں اور سٹکرز کی چھپائی کا کام اب بھی جاری ہے۔ فوٹو اے ایف پی

وائی آئی پی فلیگز کراچی کے مالک شیخ نثار پرچم والا نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ہاں قومی پرچموں اور سٹکرز کی چھپائی کا کام اب بھی جاری ہے، جب 14 اگست کو چند ہی دن رہ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب جشن آزادی کا بہت سارا سامان چین سے درآمد کیا جاتا ہے، اور دنیا بھر کی طرح ہمارے پرچموں کی ایک بڑی تعداد بھی چین ہی بناتا ہے۔
راولپنڈی میں جشن آزادی کے سامان کا ہول سیل کام کرنے والے تاجروں کا کہنا ہے کہ سستی مزدوری اور خام مال کی وجہ سے چین سے آنے والا سامان کم قیمت میں دستیاب ہوتا ہے۔
پاکستان میں یہ مصنوعات زیادہ تر کراچی اور لاہور کے بڑے شہروں میں تیار کی جاتی ہیں۔

شیئر: