Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لندن سے سعودی عرب سائیکلوں پر سفر حج

تین ماہ قبل لندن سے 10 نوجوانوں نے مدینہ منورہ کے سفر کا آغاز کیا تھا۔
لندن سے سائیکل پر فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب آنے والے پاکستانی نژاد برطانوی شہری اسرار حسین نے کہا ہے کہ ان کے گروپ نے پیدل حج کے دور کی یاد تازہ کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے اس سفر کا بنیادی مقصد دنیا میں دکھی انسانیت کی خدمت ہے، اسی جذبے کو لے کر ہم یہاں پہنچے ہیں۔‘
منیٰ میں وزارت حج کے کیمپ میں اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سائیکلسٹ گروپ کے سربراہ نے کہا کہ وہ مارچ میں پاکستان جائیں گے۔ ’ہماری خواہش ہے کہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کر کے انہیں اپنے عظیم مقصد کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کریں۔‘
اسرار حسین کا کہنا تھا کہ ترک صدر اور پاکستانی وزیراعظم سے ملنے کی خواہش تھی۔ ’ترکی کے صدر رجب طیب اردغان تو ملاقات ہو گئی جس میں ہم نے انہیں اپنے مقصد سے  آگاہ کیا اور اب  عمران خان سے ملنا  باقی ہے۔‘
سائیکلوں پر 3 ہزار کلومیٹر سے زائد سفر کے دوران پیش آنے والے حالات کے بارے میں اسرار حسین کا کہنا تھا کہ ’ہمارے سامنے عظیم مقصد ہے جس نے ہمارے حوصلوں کو بلند رکھا ہے اور جب انسان کی ہمت بلند ہو تو بڑی سے بڑی رکاوٹیں بھی راستہ نہیں روک پاتیں۔‘ 
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دور افتادہ گاؤں میں زمین لے کر وہاں غریبوں کے لیے مفت شہر بسانے کا ارادہ ہے جہاں سکول، ہسپتال اور دیگر سہولیات ضرورت مندوں کو مفت فراہم کی جائیں۔‘

حج کے لیے لندن سے سائیکلوں پر سعودی عرب پہنچنے میں تین ماہ لگے۔

اسرار حسین نے کہا کہ عظیم مقصد کے لیے آغاز ارض مقدس سے کیا ہے اور امید ہے کہ وہ اس میں ضرور کامیاب ہوں گے۔ 
 گروپ میں شامل جنید افضل نے کہا کہ ’جب اسرار نے ہم سے سائیکل پر فریضہ حج کے لیے جانے کا خیال ظاہر کیا تو شروع میں مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بھی لگ رہا تھا مگر اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سائیکلوں پر سفر کی صعوبتیں بڑے مقصد کے سامنے کچھ نہیں تھیں۔ ہمارے سامنے دکھی انسانیت کی خدمت ہے جس کے لیے ہم نے اتنا لمبا سفر کیا۔
جنید افضل کا کہنا تھا کہ سائیکل پر سفر کے دوران ہمیں زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ’مصر میں ہماری سائیکلیں رکھ لی گئیں جس کے بعد ہم بحری جہاز کے ذریعے سعودی عرب پہنچے۔‘
حج انتظامات کے حوالے سے جنید افضل نے کہا کہ انتظامات مثالی تھے۔ ’سعودی وزارت حج کی میزبانی میں ہمیں کافی آرام ملا۔‘ 
محسن عارف بھی سائیکلسٹ گروپ کا حصہ ہیں جو دکھی انسانیت کی خدمت کے لیے لندن سے نکلے ہیں۔
محسن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جس تبدیلی کا آغاز ہوا ہے ہمیں امید ہے کہ عوامی امنگوں کے مطابق وطن عزیز کی تعمیرنو ہو گی اور عوام تک اس کے ثمرات پہنچیں گے۔
واضح رہے تقریبا تین ماہ قبل لندن سے 10 نوجوانوں نے مدینہ منورہ تک کے سفر کا آغاز کیا اور امسال فریضہ حج ادا کیا۔ گروپ کی قیادت اسرار حسین کر رہے ہیں جو 2104 میں بھی سائیکل پر سعودی عرب آ چکے ہیں۔

شیئر: