Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سفیر ذاتی رائے کا اظہار کر سکتے ہیں‘

پرینکا چوپڑا کا کہنا تھا کہ انہیں جنگ پسند تو نہیں لیکن وہ محبِ وطن ہیں، فوٹو: ٹوئٹر
پاکستان کی وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کی جانب سے بالی وڈ اداکارہ پرینکا چوپڑا کو یونیسیف کی خیر سگالی سفیر کے عہدے سے ہٹانے کے لیے لکھے گئے خط پر اقوام متحدہ کا موقف سامنے آ گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفان ڈوجاریک نے کہا ہے کہ ان کے خیر سگالی سفیر یہ حق رکھتے ہیں کہ وہ اپنی دلچسپی یا خدشات کے حوالے سے ذاتی نقطہ نظر یا نظریات رکھ سکیں۔
اقوام متحدہ کا یہ بیان پاکستان کی وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کی جانب سے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف کی انتظامیہ کو خط لکھے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔

شیریں مزاری نے یونیسف کو خط میں پرینکا چوپڑا کو خیرسکالی سفیر کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا، فوٹو: ٹوئٹر 

شیریں مزاری نے اپنے خط میں یونیسف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو لکھا تھا کہ ’اداکارہ پرینکا چوپڑا نے کشمیر کی موجودہ صورت حال میں انڈین فوج اور حکومت کی حمایت کی ہے اور پاکستان کے خلاف جنگ کی حمایت کا اظہار کیا ہے جو خیرسگالی سفیر کے عہدے کے لحاظ سے درست نہیں، اس لیے یونیسیف فوری طور پر پرینکا چوپڑا کو خیرسگالی سفیر کے عہدے سے برطرف کرے۔‘
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران جب ایک صحافی نے ادارے کے سیکرٹری کے ترجمان سٹیفان ڈوجاریک سے اس حوالے سے سوال کیا تو ان کا مزید کہنا تھا کہ خیر سگالی سفیر جب بھی اقوام متحدہ یا اس کے کسی ذیلی ادارے کی جانب سے بات کریں تو ان سے غیر جانب دارانہ موقف اختیار کرنے کی امید رکھی جاتی ہے تاہم  جب وہ ذاتی حیثیت میں بات کریں تو ان کے پاس اپنی دلچسپی یا تحفظات کے حوالے سے ذاتی خیالات رکھنے کا حق ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اداکارہ کے ذاتی خیالات اقوام متحدہ کے اس ادارے کے نظریات کی عکاسی نہیں کرتے جس سے وہ منسلک ہوں۔

عائشہ ملک نے پرینکا کی جنگ کی حمایت سے متعلق ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں منافق کہہ ڈالا، فوٹو: ٹوئٹر

یاد رہے کہ رواں سال فروری میں پلوامہ واقعے کے بعد جب پاکستان اور انڈیا کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے تو پرینکا چوپڑا جو اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی خیرسگالی سفیر بھی ہیں، نے انڈین فوج کی حمایت میں ٹویٹ کیا تھا۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا تھا ’جے ہند‘ جس پر انہیں عالمی سطح پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
حال ہی میں امریکی شہر لاس اینجلس میں منعقدہ ایک تقریب میں پرینکا چوپڑا بھی شریک تھیں کہ سوال و جواب کے سیشن کے دوران ایک پاکستانی نژاد امریکی خاتون عائشہ ملک نے ان کی جنگ کی حمایت سے متعلق ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں منافق کہہ ڈالا۔
اپنی بات مکمل کرنے سے پہلے ہی عائشہ ملک سے مائیک چھین لیا گیا جس پر پرینکا نے کہا کہ ’میرے پاکستان میں بہت دوست ہیں اور میں انڈیا سے ہوں۔ مجھے جنگ پسند تو نہیں لیکن میں محبِ وطن ہوں۔‘

شیئر: