Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلا میں ’پہلے جرم‘ کی تحقیقات کا آغاز

امریکی خلاباز کی ساتھی نے ان پر بینک اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
امریکی خلائی ایجنسی ’ناسا‘ ایک ایسے جرم کی تحقیقات کر رہی ہے جو شاید بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں سرزد ہونے والا پہلا جرم ہو۔
خلاباز این میکلین  پر اپنی حقیقی شناخت کے حوالے سے معلومات چھپانے اور غیر مناسب حربے استعمال کرتے ہوئے اپنی بیوی کے مالی ریکارڈ تک رسائی حاصل کرنے کا الزام ہے۔  کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے ایسا بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے چھٹے مشن میں تعیناتی کے دوران کیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خلاباز کی بیوی سمر وارڈن نے اپنی سابقہ ساتھی کے خلاف فیڈرل ٹریڈ کمیشن میں شکایت درج کی کہ خلاباز این میکلین نے ان کی اجازت کے بغیر ان کے بینک اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کی ہے۔ جبکہ سمر وارڈن کے خاندان نے خلاباز کے خلاف ناسا کو بھی شکایت کی۔
این میکلین اور سمر وارڈن کی شادی 2014 میں ہوئی تھی اور 2018 میں سمر وارڈن نے طلاق کے لیے مقدمہ دائر کر دیا تھا۔ سمر وارڈن امریکی ایئر فورس میں بطور انٹیلجنس افسر تعینات ہیں۔

خلاباز این میکلین کے خیال میں انہوں نے بلا پوچھے اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کر کہ غلط نہیں کیا۔

میکلین کے وکیل کے خیال میں خلاباز نے خلائی مشن پر تعینانی کے دوران اپنی ساتھی کے بینک اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کر کے کچھ غلط نہیں کیا۔ وکیل کے مطابق میکلین اپنے اور اپنی ساتھی کے سانجھے مالی اخراجات کی نگرانی کرنا چاہتی تھیں، جو کے لگ بگ تمام شادی شدہ جوڑے کرتے ہیں۔
این میکلین نے بتایا کہ وہ صرف اس بات کی یقین دہانی کر رہی تھیں کہ ان کی ساتھی سمر وارڈن کے پاس بل ادا کرنے اور ان کے بیٹے کی پرورش کے لیے مالی وسائل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ علیحدگی سے پہلے وہ اور ان کی ساتھی اکھٹے بیٹے کی پرورش کے ذمہ دار تھے۔
ناسا کی تحقیقاتی ٹیم نے خلاباز میکلین اور ان کی سابقہ ساتھی سمر وارڈن سے رابطہ کیا ہے۔
سمر وارڈن کا کہنا ہے کہ فیڈرل ٹرید کمیشن نے ان کی شکایت کے حوالے سے جواب نہیں دیا لیکن ناسا کا انسپکٹر جنرل کا دفتر ان الزامات کی تحقیق کر رہا ہے۔
این میکلین رواں سال جون میں خلائی مشن سے واپس زمین پر آئی ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے عراق جنگ میں بھی بطور پائلٹ ذمہ داریاں سرانجام دی تھیں۔

شیئر: