Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تجارتی وفد افغانستان کا دورہ کرے گا

 افغانستان اور سعودی عرب نے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ سعودی عرب کا ایک وفد آئندہ2 ہفتوں میں کابل کا دورہ کرے گا ۔مملکت کے دورے کے دوران افغان صدر سے سعودی وزیر تجارت و سرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد القصبی نے ملاقات کی۔ 
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر تجارت نے بتایا سعودی عرب اور افغانستان کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر افغان صدر نے سرمایہ کاری کے لئے امن و استحکام کا ماحول فراہم کرنے اور تجارت کے لیے نئے قوانین سے متعلق افغان حکومت کے اقدامات سے آگاہ کیا۔

سعودی وفد افغانستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے امکانا ت کا جائزہ لے گا

ماجد القصبی کا کہنا تھا کہ’ شاہ سلمان اور ولی عہد کی ہدایت پر سعودی عرب کا ایک وفد آئندہ 2 ہفتوں کے دوران افغانستان کا دورہ کرے گا۔ یہ وفدکسی سرکاری محکموں اور تجارتی و صنعتی کونسلوں کے نمائندوں پر مشتمل ہو گا ‘۔
وفد کے ارکان افغانستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے امکانا ت کا جائزہ لیں گے۔ علاوہ ازیں اس امر کا بھی مشاہدہ کرے گا کہ افغان حکومت نے سرمایہ کاری کے لیے کیا کچھ سہولتیں مہیا کی ہیں۔
 دریں اثناءگزشتہ روز افغان صدر اشرف غنی نے جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن احمد العثیمین سے بھی ملاقات کی۔ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
افغان صدر نے اسلامی تعاون تنظیم کے ساتھ تعاون بڑھانے کی خواہش ظاہر کی۔ انہوں نے او آئی سی کے میزبان ملک سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔ خاص طور پر 2018 کے دوران افغانستان میں امن واستحکام کے لیے علماءکانفرنس کے انعقاد پر مملکت کی قیادت کے لیے ممنونیت کا اظہار کیا۔ اشرف غنی نے اعتراف کیا کہ او آئی سی افغانستان میں امن و ا ستحکام کے لیے موثر کردار ادا کررہی ہے۔
افغان صدر نے خواہش ظاہر کی کہ ان کا ملک تمام پروگرا موں کے نفاذ کے سلسلے میں او آئی سی کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔ خاص طور پر انتہا پسندی،شدت پسندی اور دہشت گردی کے انسداد کے لئے ثقافتی اور سماجی پروگرام پر عملد رآمد کے لیے کوشاں ہے اور رہے گا۔

 افغانستان او آئی سی کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔۔

او آئی سی کے سیکرٹیری جنرل نے اس عزم کا پھر اظہار کیا کہ تنظیم افغانستان میں امن واستحکام اور تعمیر اور ترقی کے فروغ کے لیے اپنا مشن جاری رکھے گی۔ متحارب فریقوں کے درمیا ن اتحاد و یگانگت پیدا کرنے کی جدو جہد برقرار رکھے گی ۔انہوں نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے انسداد کے سلسلے میں افغان حکومت کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ او آئی سی افغانستان کو درپیش مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعاون کرتی رہے گی۔
امن کے لیے پاکستان اور سعودی عرب کا کردار اہم
 افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ افغانستان میں مستقل امن کے قیام کے سلسلے میں سعودی عرب، پاکستان اور اسی طرح یورپی ممالک کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔
العربیہ نیوز کو انٹرویو میں اشرف غنی کا کہنا تھاکہ سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر اور دیگر لوگ ہمارے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو آگے بڑھایا اور دائمی امن کے لیے کوشش کی جائے۔ یہ افغانستان اور خطے کا بھی مقصد ہے۔
افغان صدر نے مزید کہا کہ اسی طرح یورپی ممالک اور پاکستان کے ساتھ دو طرفہ رابطوںسے حالات بہتر ہو جائیں گے۔
 

شیئر: