Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین مصنفہ ارون دھتی رائے ’غدار‘ کیوں؟

ارون دھتی رائے انڈین حکومت اور فوج کے اقدامات پر سخت تنقید کے لیے شہرت رکھتی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا سے تعلق رکھنے والی معروف مصنفہ ارون دھتی رائے نے کشمیر اور دیگر علاقوں میں انڈین آرمی کی مقامی اقلیتوں کے خلاف کارروائی پر تنقید کی ہے جس کے بعد ان کے خلاف سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چلایا جا رہا ہے۔
ٹوئٹر پر انڈین صارف شما محمد نے ارون دھتی رائے کی ڈیڑھ منٹ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ پہلے رائے کی عزت کرتی تھیں مگر اب نہیں کریں گی۔ ’نہ صرف یہ کہ ارون دھتی نے انڈیا کی توہین کی بلکہ پاکستان کی فوج کی تعریف بھی کی ہے۔‘
واضح رہے کہ ویڈیو میں ارون دھتی رائے نے انڈیا کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کا اپنے شہریوں کے ساتھ سلوک وہی ہے جو نوآبادیاتی دور کے حکمرانوں کا تھا۔
رائے نے کہا کہ ’انڈیا میں فوج اپنے شہریوں کے خلاف استعمال کی جا رہی ہے اور وہ بھی اقلیتوں کے خلاف، جیسے کہ کشمیر میں مسلمانوں، پنجاب میں سکھوں اور ناگا لینڈ میں قبائل کے خلاف فوج کشی کی گئی۔‘
ارون دھتی رائے کو اس تقریر پر پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ایجنٹ قرار دیا جا رہا ہے۔
میرا سنگھ نامی ٹوئٹر ہینڈل سے ویڈیو پوسٹ کر کے لکھا گیا ہے کہ ’زبردست، ارون دھتی رائے، پاکستان کی فوج اور آئی ایس آئی کی تعریف کر رہی ہیں اور ان ہی کا لکھا ہوا سکرپٹ پڑھ رہی ہیں۔‘

سنگیتا نامی ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا ہے کہ ’آپ ارون دھتی رائے کی کہی باتوں سے نفرت کر سکتے ہیں اور اس کے خلاف مہم چلا سکتے ہیں مگر وہ وہی کہہ رہی ہیں جو حقیقت ہے۔ سچ کو جھٹلایا نہیں جا سکتا۔‘
امریکہ میں مقیم وکیل اور لکھاری عائشہ اعجاز خان نے ٹویٹ کیا ہے کہ وہ ارون دھتی رائے کی بہت زیادہ عزت کرتی ہیں اور اس کی وجہ ان کا انڈین ریاست پر تنقید اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بے لاگ بولنا ہے۔
عائشہ اعجاز خان نے لکھا ہے کہ ’میں کوئی دہرا معیار نہیں رکھتی اور پاکستان کی ریاست کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بولنے والوں کی بھی عزت کرتی ہوں۔‘

مصنفہ اور بلاگر پریا فلورنس شاہ نے اپنی طنزیہ ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’ہمیشہ سے کہتی رہی ہوں کہ ارون دھتی رائے بہت کمال فکشن لکھتی ہیں۔ اس میں سے جو آپ کو پسند ہو وہ لے لیں۔‘
راما لکشمی نامی ٹوئٹر ہینڈل سے ارون دھتی رائے کے ناقدین کو مخاطب کر کے لکھا گیا ہے کہ ’ایک دہائی قبل کی ویڈیو شیئر کرکے تنقید کرنے والے ان کی کتاب بھی پڑھ لیں جس میں انہوں نے پاکستان کی فوج پر تنقید کی ہے۔‘

ٹوئٹر پر سینکڑوں انڈین صارفین نے جہاں ارون دھتی رائے کو غدار قرار دے کر ان کا پاسپورٹ ضبط کرنے اور شہریت ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے وہیں بہت سے ایسے افراد بھی ہیں جنہوں نے انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے پر ارون دھتی کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

شیئر: