Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عدالت مکھیوں کے خاتمے کا حکم دے‘

پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں حالیہ بارشوں اور عیدِ قرباں کے بعد مکھیوں کی بھرمار کے سدباب کے لیے ایک شہری نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔
سمیر حسین سمو نامی شہری نے عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ سندھ حکومت، میئر کراچی اور چھ اضلاع کے چیئرمین شہر میں صفائی کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کر رہے۔
 درخواست گزار کے مطابق شہر میں گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور مکھیوں کی بھرمار ہے۔
 عدالت عالیہ میں درخواست آئین کی آرٹیکل 199 کے تحت دائر کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ عوامی نمائندوں کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث شہریوں کے صحت کے حوالے سے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ مکھیوں کی بھرمار نے شہریوں کی  زندگی اجیرن کردی ہے اور مکھی مار سپرے نہ کرنے سے شہر میں وبائی امراض پھوٹ رہے ہیں۔
’قربانی کی آلائشوں کی مکمل صفائی نہ ہونے سے مکھیوں کی افزائش میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور عدالت متعلقہ حکام کو اس کے سدباب کے لیے ہدایت جاری کرے۔‘

درخواست گزار کے مطابق شہر میں گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور مکھیوں کی بھرمار ہے، فوٹو: دی انڈیپینڈنٹ

درخواست میں سندھ حکومت، کراچی کے میئر اور چھ اضلاع کے بلدیاتی اداروں کے سربراہوں کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق متعلقہ عہدیدار اور سرکاری حکام شہر میں صفائی کروا رہے ہیں اور نہ ہی مکھیوں کے خاتمے کے لیے سپرے کرانے کی طرف کوئی توجہ دی جا رہی ہے۔
سمیر حسین نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ وہ سندھ کی صوبائی حکومت اور کراچی کی شہری حکومت کے ساتھ ضلعی انتظامیہ کو بھی کوڑا اٹھانے اور مکھیوں کے خاتمے کے لیے سپرے کرنے کا حکم دے۔

 

خیال رہے کہ کراچی میں اس وقت ’ہاؤس فلائی‘ یعنی کوڑا کرکٹ پر بیٹھ کر بیماریاں پھیلانے والی مکھیوں کی بہتات ہے جس نے کچرے سے تنگ شہریوں کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
کراچی میں ہر سال عیدِ قرباں کے بعد آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کے ساتھ جراثیم کش سپرے بھی کیا جاتا ہے تاہم حالیہ بارشوں اور نمی کی وجہ سے جن علاقوں میں سپرے یا چونے کا چھڑکاؤ کیا گیا اس کے اثرات بھی ظاہر نہ ہوسکے۔ 
شہریوں نے عید کے بعد شکایت کی تھی کہ کئی دنوں تک آلائشیں پڑی رہنے سے مکھیوں کی افزائش ہوئی۔

شیئر: