Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ فیصل کی زندگی پر فلم ’بورن اے کنگ‘ کی نمائش26ستمبر سے

شاہ فیصل کے بچپن کا کردار ایک سعودی لڑکے نے ادا کیا ہے۔
کنگ فیصل سینٹر برائے ریسرچ اینڈ اسلامک اسٹڈیز نے سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں کے سینما گھروں میں جمعرات26 ستمبر سے بین الاقوامی فلم ’بورن اے کنگ‘کے نمائش کا اعلان کیا ہے۔
 شاہ فیصل بن عبد العزیز کے 1919 میں دورہ برطانیہ سے متعلق فلم ’بورن اے کنگ‘سعودی عرب ، برطانیہ اور اسپین کی مشترکہ پروڈکشن ہے۔ اس کی عکسبندی ریاض اور لندن میں آسکر ایوارڈ یافتہ ہسپانوی پروڈیوسر اینڈرس گومیزکے زیر انتظام کی گئی۔

اس تاریخی فلم میں شاہ فیصل کی ابتدائی زندگی کے اہم پہلوﺅں کا احاطہ کیا گیا ہے ۔

 فلم کی کہانی سعودی مصنف بدر السماری نے لکھی ہے۔ ان کے ساتھ برطانوی مصنفین ری لوریگا اور ہنری فرٹز برٹ نے تعاون کیا ہے۔
 اس تاریخی فلم میں شاہ فیصل کی ابتدائی زندگی کے اہم پہلوﺅں کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ 1906 میں شاہ فیصل کی پیدائش سے لے کر 1920 میں انگلینڈ سے واپسی تک۔ سعودی شہزادے کے برطا نیہ کے پہلے اہم سفارتی سفر کو بیان کیا گیاہے۔
13 برس کے نوجوان شہزادہ فیصل نے انگلینڈ کے کنگ جارج پنجم اور دیگر شخصیات جس میں ونسٹن چرچل ، لارنس آف عربیہ اور سکریٹری خارجہ لارڈ کرزن سے ملاقاتیں کیں۔
ووکس سنیماز سعودی عرب کے اپنے تھیٹرز میں فلم کی اسکریننگ کرے گی جبکہ مملکت اور خلیجی ممالک کی دیگر تھیٹر کمپنیوں کے تعاون سے بھی فلم کی تقسیم کی جائے گی۔

ووکس سنیماز سعودی عرب کے تھیٹرز میں فلم کی اسکریننگ کرے گی

 ہسپانوی فلم پروڈیوسر اینڈرس گومیز نے کہاکہ ’اس منصوبے پر کام کرنے کی ایک عرصے سے خواہش تھی۔ 2015ءمیں شہزادہ ترکی الفیصل سے ملاقات کے بعد یہ خواب حقیقت میں بدل گیا۔‘
اس فلم میں عالمی شہرت یافتہ اداکاروں کے علاوہ بین الاقوامی فلمیں بنانے والے فنی عملے نے حصہ لیا ہے۔شاہ فیصل کے بچپن کا کردار ایک سعودی لڑکے نے ادا کیا ہے۔
یاد رہے کہ شاہ فیصل سعودی عرب کے تیسرے فرمانروا تھے۔ عالم اسلام میں آج بھی ان کا نام عزت سے لیا جاتا ہے۔ پاکستان سے انہیں خصوصی لگاو¿ تھا۔ انہی کی نسبت سے اسلام آباد کی شاہ فیصل مسجد ہے۔ سیاست کے میدان میں ان کے جرات مندانہ فیصلے تاریخ میں سنہری حروف سے لکھے گئے ہیں۔ انہیں 25 مارچ 1975 کو قتل کر دیا گیا تھا۔
 

شیئر: