Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین سنیما پر ایک بار پھر ’نقل‘ کا الزام

’ساہو‘ میں شردھا کپور اور پربھاس نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ فوٹو: انسٹاکرام
انڈیا کے سینما کے بارے میں اکثر کہا جاتا ہے کہ ان کی کہانی امریکی فلم انڈسٹری ہالی وڈ کی فلموں کی ’نقل‘ ہوتی ہے۔ حال ہی میں فلم ’ساہو‘ کو اسی قسم کی تنقید کا سامنا ہے، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس کے کچھ حصے اور کہانی ایک فرانسیسی فلم سے نقل کیے گئے ہیں۔
حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’ساہو‘ دیکھنے کے بعد کئی ٹوئٹر صارفین نے 2008 کی فرانسیسی فلم ’لارگو ونچ‘ کے ڈائریکٹر جیغوم سال کو ٹوئٹر پر کہا کہ یہ فلم ان کی بنائی گئی فلم سے مماثلت رکھتی ہے۔
یہ جاننے کے بعد جیغوم سال نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ان کی فلم کی پہلے بھی نقل ہوچکی ہے اور یہ والی، یعنی ’ساہو‘ پہلے ہونے والی نقل سے بھی بری ہے۔
جیغوم سال نے اپنے ٹویٹ میں یہ پیغام بھی دیا کہ اگر تیلگو فلم ساز ان کا کام ’چوری‘ کرنا چاہتے ہیں تو ’کم از کم صحیح طریقے‘ سے کریں۔
’ساہو‘ میں شردھا کپور اور پربھاس نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
اس سے قبل، 2018 میں جیغوم سال نے الزام لگایا تھا کہ فلم ساز تریوکرم سرینیواس کی فلم ’اگنیاتھواسی‘ ’لارگو ونچ‘ کی نقل ہے۔
اس کے علاوہ جن فلموں پر نقل کرنے کے الزام ہیں ان میں یہ فلمیں شامل ہیں.

رابطہ

انڈین میڈیا کے مطابق دنیش ویجن کی فلم رابطہ کے بارے میں بھی کہا گیا تھا کہ اس کی کہانی تیلگو فلم ’مگادیرا‘ کی نقل ہے۔ ’مگادیرا‘ بنانے والوں نے ’رابطہ‘ کے فلم ساز پر کیس بھی کیا تھا۔ تاہم بعد میں یہ ثابت ہو گیا تھا کہ ’رابطہ‘ کی کہانی ’مگادیرا‘ سے مختلف ہے۔

ہالی ووڈ ڈائریکٹرز کئی بار انڈین فلم انڈسٹری پر اس سے پہلے بھی نقل کا الزام لگا چکے ہیں۔ فوٹو: انسٹاگرام

ہندی میڈیم
’ہندی میڈیم‘ پر الزام تھا کہ اس کی کہانی 2014 کی بنگالی فلم ’رامدھانو‘ جیسی ہے۔ کہا جا رہا تھا کہ ’رامدھانو‘ بنانے والوں نے ’ہندی میڈیم‘ کے فلم ساز پر کیس بھی کیا تھا لیکن بعد میں اسے واپس لے لیا تھا۔ اس فلم میں پاکستانی اداکارہ صبا قمر نے بھی کام کیا تھا لیکن اب ’ہندی میڈیم 2‘ میں کرینا کپور نظر آئیں گی۔

مانجھی

کیتن مہتا کی فلم ’مانجھی‘ پر فلم ساز اجیتپال سنگھ نے الزام لگایا تھا کہ ایسی فلم بنانے کا ان کا ارادہ تھا۔ اجیتپال سنگھ کا کہنا تھا کہ وہ یہ فلم نوازالدین صدیقی کے ساتھ بنانا چاہتے تھے لیکن کیتن مہتا نے اسے پہلے بنا لیا اور مرکزی کردار کے طور پر نوازالدین صدیقی کو ہی لیا۔

شیئر: