Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی فون ہیک نہیں ہوئے، رپورٹ مسترد

گوگل کی رپورٹ میں یہ غلط تاثر دیا گیا ہے کہ شاید آئی فون کے صارفین کی ایک بڑی تعداد کی سکیورٹی پر سمجھوتہ ہوا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
آئی فون بنانے والی امریکی کمپنی ایپل نے سرچ انجن گوگل کے محقیقن کی جانب سے آئی فون کی ہیکنگ کے حوالے سے پیش کی گئی ایک رپورٹ کو ’غلط اور گمراہ کن‘ قرار دیا ہے۔
گذشتہ ہفتے گوگل کے سکیورٹی محققین کی ایک ٹیم نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ آئی فونز میں ایک ایسی تکنیکی خامی پائی گئی ہے جس کے باعث ایپل کمپنی کے فونز کو مخصوص ویب سائٹس پر جانے سے ہی ہیک کیا جاسکتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گوگل کے سکیورٹی محقیقن نے کہا تھا کہ آئی فون کے خلاف یہ ہیکنگ آپریشن بڑے پیمانے پر ہوا جو کہ اس کے صارفین کے لیے تشویش کا باعث ہو سکتا ہے۔
گوگل کی جانب سے یہ بھی انکشاف کیا گیا تھا کہ ہیکنگ ویب سائٹس کے ذریعے ہیکرز فون کے مالک کی مرضی کے بغیر جی میل اور گوگل ہینگ آؤٹس کے مواد کی جاسوسی کرنے کے ساتھ ساتھ مالک کی لائیو جی پی ایس لوکیشن بھی ٹریک کر سکتے ہیں۔
تاہم جمعے کو جاری کیے گئے ایک بیان میں ایپل کے ترجمان فریڈ سائنز نے کہا ہے کہ گوگل کی رپورٹ میں یہ غلط تاثر دیا گیا ہے کہ شاید آئی فون کے صارفین کی ایک بڑی تعداد کی سکیورٹی پر سمجھوتہ ہوا ہے۔
فریڈ نے مزید کہا کہ گوگل کے دعوے کے برعکس ہیکنگ کا ایک چھوٹا واقعہ پیش آیا جس میں درجن سے بھی کم ایسی ویب سائٹس متاثر ہوئیں جن پر چین کے صوبے سنکیانگ کے اویغور مسلمانوں کے حوالے سے مواد موجود تھا۔

گوگل کی ٹیم نے صارفین کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنے فونز کے سافٹ ویئرز اپ ڈیٹ رکھیں۔ فوٹو: اے ایف پی

’ہیکنگ کے اس حملے کی نوعیت جو بھی تھی لیکن ہمارے لیے اپنے صارفین کی سکیورٹی بہت اہم ہے۔‘
فریڈ نے مزید کہا کہ گوگل کی رپورٹ سے آئی فون کے تمام صارفین میں یہ غلط تاثر پیدا ہوا ہے کہ ان کے فونز ہیک ہوئے ہیں اور ان کی سرگرمیوں کی نگرانی کی جاتی رہی ہے۔
خیال رہے کہ گوگل کی پراجیکٹ ’زیرو ٹیم‘ نے کہا تھا کہ صارفین کی مرضی کے بغیر آئی فونز کے استعمال کا کام ہیکرز کی جانب سے دو برس سے کیا جا رہا تھا اور ہر آئی فون اس کا شکار ہو سکتا تھا۔
گوگل کی ٹیم نے صارفین کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنے فونز کے سافٹ ویئرز اپ ڈیٹ رکھیں تاکہ ہیکرز ان پر حملہ نہ کر سکیں۔
واضح رہے کہ گوگل نے موبائل فونز میں سکیورٹی مسائل کی نشاندہی کے لیے پراجیکٹ زیرو 2014 میں شروع کیا گیا تھا۔ گوگل کے مطابق اس منصوبے کا مقصد صارفین کو ہیکرز کے حملوں سے محفوظ رکھنا ہے۔

شیئر: