Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی : اسکول بس کو حادثہ ، 15 طلبہ زخمی 

ٹریفک قوانین کا نفاذ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کیلئے کیا جاتا ہے
دبئی میں اسکول بس اور ٹینکر کے مابین تصادم میں 19افراد زخمی ہو گئے ۔ زخمیوں میں 15 طلبہ شامل ہیں ۔
 حادثہ بس ڈرائیور کی غفلت کے باعث پیش آیا۔ڈرائیور نے ٹریفک قوانین کی پاسداری نہ کرتے ہوئے سامنے جانے والی گاڑی کے مابین فاصلہ کو نظر انداز کر دیا ۔
 ریجنل ٹریفک پولیس ڈائریکٹر کرنل سیف المرزروعی نے امارات ٹو ڈے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈرائیوروں کو چاہئے کہ ٹریفک قوانین کا ہر طرح سے خیال رکھیں ۔ قوانین کا نفاذ لوگوںکی جان و مال کی حفاظت کےلئے کیاجاتا ہے ان پر عمل کرنا سب کا فرض ہے ۔ 

دبئی اسکول بس کو حادثہ ڈرائیور کی غفلت کے باعث پیش آیا

 کرنل المرزروعی نے مزید کہا کہ حادثہ کی بنیادی وجہ ڈرائیور کی جانب سے سامنے والی گاڑی کے مابین فاصلے کے قانون کی خلاف ورزی کرنا ہے جو سب سے خطرناک خلاف ورزی شمار ہوتی ہے کیونکہ اس سے سنگین حادثات رونما ہو چکے ہیں ۔ ٹریفک پولیس کی جانب سے اس بارے میں وقتا فوقتا انتباہی مہم چلائی جاتی ہے تاکہ لوگ اس پر سختی سے عمل کریں ۔ 
حادثے کے فوری بعد پل پر ٹریفک جام ہو گیا جس سے لوگوں کوشدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا ۔ ٹریفک پولیس کے متعدد یونٹس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر ٹریفک کی روانی کو بحال کیا ۔ 
دوسری جانب دبئی کے ادارہ صحت کی جانب سے کہا گیا کہ اسکول بس حادثے کی خبر ملتے ہی راشد جنرل اسپتال کے طبی عملے کو ہائی الرٹ کر دیا گیا تھا تاکہ کسی بھی ہنگامی حالت سے فوری طور پر نمٹا جاسکے ۔ 
دبئی امور صحت کے نگران ڈائریکٹر حمید القطامی کا کہنا تھا کہ زخمی طلبہ کو علاج معالجہ کی بہترین سہولت فراہم کی گئی ۔ وہ طلبہ جنہیں معمولی زخم آئے تھے انہیں فوری طور پر طبی امداد فراہم کرکے رخصت کر دیا گیا۔ زخمی طلبہ کے والدین کو انکے بارے میں اسپتال کی انتظامیہ کے ذریعے اطلاع فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے بچوں کو اسپتال سے لے جاسکیں ۔
 دبئی پولیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اکثر حادثات ڈرائیور کی غفلت سے پیش آتے ہیں ۔ اکثر لوگ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون پر مصروف رہتے ہیں جس سے انکی توجہ بٹ جاتی ہے ۔ وہ سامنے جانے والی گاڑی کے مابین فاصلے کو برقرار نہیں رکھ پاتے جس سے حادثہ رونما ہوتا ہے ۔ ڈرائیوروں کو چاہئے کہ وہ ڈرائیونگ کے دوران کسی قسم کی دیگر مصروفیت سے اجتناب برتیں ۔ 

شیئر: