Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد میں دھماکے سے 62 افراد ہلاک

دھماکے میں 33 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ فوٹو:اے ایف پی
افغانستان کے صوبے ننگرہار کے حکام کے مطابق جمعے کی نماز کے وقت ایک مقامی مسجد میں ہونے والے دھماکے سے ہلاکتوں کی تعداد 62 ہو گئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مقامی گورنر کے ترجمان نے بتایا ہے کہ دھماکے میں 62 ہلاکتوں کے علاوہ 33 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔  
طالبان نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش پر عائد کی ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کو اقوام متحدہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ افغانستان میں پرتشدد کارروائیاں ’ناقابل قبول‘ سطح تک پہنچ گئی ہیں۔

زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ فوٹو: رؤئٹرز

تفصیلات کے مطابق ننگر ہار کے مشرقی ضلعے ہاسکا مینا میں جمعے کی نماز کے دوران ہونے والے اس دھماکے سے مسجد کی چھت گر گئی تھی جس سے متعدد افراد شدید زخمی ہوئے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا تھا۔
ابتدائی طور پر مقامی حکام نے 28 افراد کی ہلاکت اور 55 کے زخمی ہونے کی اطلاع دی تھی۔ حکام کے مطابق دھماکے میں ہلاک ہونے والے تمام افراد نماز جمعہ کی ادائیگی کے مسجد میں موجود تھے۔
ایک مقامی رہائشی عمر نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس وقت دھماکہ ہوا اس وقت مسجد میں لگ بھگ ساڑھے تین سو نمازی موجود تھے۔ ’درجنوں افراد موقعے پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ درجنوں کو ایمبولینسوں میں ڈال کر طبی امداد کے لیے ہسپتال لیجایا گیا۔‘

دھماکے سے مسجد کی چھت گر گئی۔ فوٹو: اے ایف پی

اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان میں ہونے والی پرتشدد کارروائیوں سے رواں سال جولائی سے ستمبر تک 11 سو 74 افراد ہلاک جبکہ تین ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ تعدا گذشتہ برس کے مقابلے میں 42 گنا زیادہ ہے۔
اقوام متحدہ افغانستان میں ان حملوں کی ذمہ داری طالبان پر عائد کرتی ہے جو گذشتہ 18 برس سے ملک میں کئی بڑے حملے کی ذمہ داری قبول کر چکے ہیں۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: