Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایران کے ساتھ ثالثی کے لیے کسی سے بھی نہیں کہا‘

ایران کے ساتھ کسی بھی سطح کے مذاکرات کا تصور نہیں کیا جاسکتا (فوٹو: واس)
سعودی حکومت نے ایران کے ساتھ ثالثی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اس سے متعلق کسی کو بھی نہیں کہا ہے۔ 
سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے ’سعودی عرب نے ایران کے ساتھ بات چیت کے لیے کسی بھی فریق کو ثالثی کا کردار ادا کرنے کا نہیں کہا۔‘
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق انہوں نے کہا ہے، ’آرامکو تیل تنصیبات پر حملے میں ایران ملوث ہے۔ اس کے ساتھ کسی بھی سطح کے مذاکرات کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔‘
لندن کے چیٹم ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے ’کشیدگی کم کرنے کی ذمہ داری سعودی عرب پر نہیں بلکہ ایران پر عائد ہوتی ہے جسے اپنے رویے میں تبدیلی اور عمل سے ثابت کرنا ہوگا کہ وہ افہام وتفہیم کی فضا پیدا کرنے میں سنجیدہ ہے۔‘

کشیدگی کم کرنے کی ذمہ داری سعودی عرب پر نہیں بلکہ ایران پر عائد ہوتی ہے۔ فوٹو: واس

انہوں نے کہا ہے کہ آرامکو تنصیبات پر بہت بڑا حملہ ہوا مگر سعودی عرب نے ریکارڈ وقت میں نقصان کی تلافی کو ممکن بنا دیا اور ثابت کر دیا کہ عالمی منڈی کو تیل فراہم کرنے میں وہ قابل اعتبار ملک ہے۔‘
انہوں نے کہا ہے ’تنصیبات پر حملے کی مذمت کرنے اور مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دینے والے برادر اور دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘
یمن کے بحران پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے ’سعودی عرب، یمن میں پر امن حل چاہتا ہے۔ سیاسی حل نہ صرف خطے کے لیے انتہائی اہم ہے بلکہ خود یمنی عوام کا مفاد بھی اسی میں ہے۔‘
انہوں نے کہا ہے ’یمن میں قابل قبول سیاسی حل کی تلاش کا عمل جاری ہے۔ عالمی برادری کی نگرانی میں پر امن حل کی کوششیں ہو رہی ہیں۔‘

شیئر: