Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سود کی رقم بھی حجاج کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوتی ہے‘

گزشتہ پانچ سالوں میں وزارت مذہبی امور کو سود کی مد میں ایک ارب سے زائد کی رقم موصول ہوئی۔ فوٹو سوشل میڈیا
پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے انکشاف کیا ہے کہ حج اخراجات کی بینکوں میں جمع رقم پر ملنے والا سود بھی حجاج کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جاتا ہے۔
قومی اسمبلی میں پوچھے گئے سوال پر وزارت مذہبی امور کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ حج اخراجات کی بینکوں میں جمع رقم پر ملنے والی سود کی رقم بھی حجاج کی فلاح و بہبود، تربیت، ویکسین اور ادویات کی خریداری اور معلوماتی مواد کی طباعت پر خرچ کی جاتی ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پیپلز پارٹی کے رکن جام عبدالکریم بجاڑ کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزارت مذہبی امور نے ایوان کو تحریری طور پر آگاہ کیا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران سرکاری حج سکیم کے تحت درخواست دہندگان کی تعداد 14 لاکھ، 37 ہزار 554 تھی۔ جنھوں نے پانچ سالوں میں 3 کھرب، 86 ارب، 66 کروڑ، 60 لاکھ  روپے بینکوں میں جمع کروائے۔
ان پانچ سالوں میں بینکوں میں جمع کرائی گئی رقم پر سود کی مد میں ایک ارب، 17 کروڑ، 44 لاکھ 30 ہزار 813 روپے حاصل ہوئے۔
وزیر مذہبی امور کی جانب سے ایوان کو بتایا گیا کہ سود سے حاصل ہونے والی رقم حجاج کی رفاہی سرگرمیوں پر پر خرچ کی جاتی ہے۔
’حجاج کی تربیت، ویکیسن ادویات، تشہیری اور میڈیا مہم اور حج سے متعلق مواد کی طباعت و اشاعت کے اخراجات اسی رقم سے کیے جاتے ہیں۔ حج ڈائریکٹوریٹ جدہ اور پاکستان کو اخراجات کے لیے بجٹ میں مختص رقم بھی سود سے حاصل ہونے والی آمدن سے ہی دی جاتی ہے۔‘
وزارت مذہبی امور کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حج قرعہ اندازی کے بعد ناکام درخواست گزاروں کی رقم واپس کر دی جاتی ہے، جبکہ کامیاب امیدواروں کی جانب سے جمع کرائے گئے حج واجبات اور سود کی رقم وزارت مذہبی امور کو منتقل کر دی جاتی ہے۔

سال 2018 میں عازمین سے حاصل ہونے والی رقم 31 ارب سے زیادہ تھی۔ فوٹو اے ایف پی

گزشتہ پانچ سال کے دوران سرکاری حج سکیم کے تحت 4 لاکھ 27 ہزار 256 حجاج نے فریضہ حج ادا کیا ہے۔ ان حجاج کے حج اخراجات اور سود کی مد میں وزارت کو ایک کھرب، 23 ارب، 71 کروڑ، 88 لاکھ، 42 ہزار روپے موصول ہوئے۔ وزارت نے ان پانچ سالوں میں حج اخراجات کی مد میں ایک کھرب، 27 ارب، 52 کروڑ، 55لاکھ، 85 ہزار، 937 روپے خرچ کیے۔
گزشتہ پانچ سالوں میں صرف سال 2018 میں وزارت مذہبی امور کو حج اخراجات میں خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ سال 2018 میں عازمین سے حاصل ہونے والی رقم 31 ارب، 48 کروڑ، 61 لاکھ، 6 ہزار 527 تھی جس کے مقابلے میں حج آپریشنز پر 36 ارب، 5 کروڑ، 36 لاکھ، 73 ہزار، 406 چھ روپے خرچ آئے۔
گزشتہ سال حکومت کو حج اخراجات کی مد میں 4 ارب 56 کروڑ، 75 لاکھ، 66 ہزار، 879 روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا، جبکہ گزشتہ چار سالوں کا منافع شامل کرنے سے پانچ سالوں کا مجموعی خسارہ 3 ارب، 80 کروڑ، 67 لاکھ، 43 ہزار، 910 روپے رہ جاتا ہے۔
اس خسارے کی بنیادی وجہ کرنسی کے اتار چڑھاؤ کو قرار دیا گیا ہے۔ وزارت کے مطابق اضافی اخراجات کی رقم حکومت کی جانب سے ادائیگی کا فیصلہ حج پالیسی 2018 کے تحت کیا گیا تھا۔

شیئر: