عراق میں ایرانی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد خطے کی بدلتی ہوئی صورت حال کے تناظر میں پاکستان نے مختلف ممالک سے رابطے کیے ہیں۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اتوار کو ٹیلی فون پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی اور ایرانی ہم منصبوں سے خطے کی صورت حال پر بات چیت کی۔
وزیر خارجہ نے حالیہ واقعات پر پاکستان کی جانب سے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تصادم سے بچنے، تحمل اور کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے۔
انہوں نے تمام فریقین سے اپیل کی کہ وہ اختلافات کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں پرامن انداز سے طے کریں۔
مزید پڑھیں
-
’ایران کے 52 اہم مقامات نشانے پر ہیں‘Node ID: 451461
-
’پاکستان خطے میں امن خراب کرنے والے کسی عمل کا حصہ نہیں بنے گا‘Node ID: 451511
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ ’پاکستان اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال ہونے دے گا نہ ہی کسی علاقائی تنازعے میں فریق بنے گا۔‘
افغانستان میں جاری امن عمل کے حوالے سے پاکستان کا نقطہ نظر واضح کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ ’افغان عمل میں پیش رفت کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا اور اسے آگے بڑھایا جائے گا۔‘
شاہ محمود قریشی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ’پاکستان خطے میں مزید کشیدگی بڑھنے سے روکنے اور اس کی سلامتی اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔‘
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جمعے کو جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ’پاکستان کو مشرق وسطیٰ میں ہونے والے حالیہ واقعہ پر تشویش ہے کیونکہ اس سے خطے کا امن و استحکام متاثر ہو گا۔‘
بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ ’علاقائی خود مختاری کا احترام اقوام متحدہ کے چارٹر کا بنیادی اصول ہے جس کی پاسداری کی جانی چاہیے۔ یہ بھی اہم ہے کہ یک طرفہ کارروائی سے گریز کیا جائے۔‘
ترجمان نے ’تمام فریقین سے صبر و تحمل کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کی جائے اور مسئلے کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق سفارتی طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔‘
جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے جمعے کو پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیلی فونک بات چیت کی تھی۔
مزید پڑھیں
-
ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کون تھے؟Node ID: 451196
-
عراق: سکیورٹی خدشات پر اتحادی افواج کے آپریشنز محدودNode ID: 451396
-
عراقی پارلیمنٹ کا امریکی فوجیوں کو ملک سے نکالنے کا مطالبہNode ID: 451566