Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان کسی تنازعے میں فریق نہیں بنے گا‘

وزیر خارجہ نے سعودی عرب، یو اے ای، ترکی اور ایرانی ہم منصبوں سے بات چیت کی، فائل فوٹو
عراق میں ایرانی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد خطے کی بدلتی ہوئی صورت حال کے تناظر میں پاکستان نے مختلف ممالک سے رابطے کیے ہیں۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اتوار کو ٹیلی فون پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی اور ایرانی ہم منصبوں سے خطے کی صورت حال پر بات چیت کی۔
وزیر خارجہ نے حالیہ واقعات پر پاکستان کی جانب سے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تصادم سے بچنے، تحمل اور کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے۔
انہوں نے تمام فریقین سے اپیل کی کہ وہ اختلافات کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں پرامن انداز سے طے کریں۔

 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ ’پاکستان اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال ہونے دے گا نہ ہی کسی علاقائی تنازعے میں فریق بنے گا۔‘
افغانستان میں جاری امن عمل کے حوالے سے پاکستان کا نقطہ نظر واضح کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ ’افغان عمل میں پیش رفت کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا اور اسے آگے بڑھایا جائے گا۔‘
شاہ محمود قریشی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ’پاکستان خطے میں مزید کشیدگی بڑھنے سے روکنے اور اس کی سلامتی اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔‘
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جمعے کو جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ’پاکستان کو مشرق وسطیٰ میں ہونے والے حالیہ واقعہ پر تشویش ہے کیونکہ اس سے خطے کا امن و استحکام متاثر ہو گا۔‘

وزیر خارجہ نے یو اے ای اور سعودی وزرائے خارجہ کو موقف سے آگاہ کیا، فوٹو: اے ایف پی

بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ ’علاقائی خود مختاری کا احترام اقوام متحدہ کے چارٹر کا بنیادی اصول ہے جس کی پاسداری کی جانی چاہیے۔ یہ بھی اہم ہے کہ یک طرفہ کارروائی سے گریز کیا جائے۔‘
ترجمان نے ’تمام فریقین سے صبر و تحمل کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کی جائے اور مسئلے کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق سفارتی طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔‘
جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے جمعے کو پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیلی فونک بات چیت کی تھی۔

 

افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ’امریکی وزیر خارجہ نے آرمی چیف سے خطے کی صورت حال، مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی اور اس کے ممکنہ اثرات پر بات چیت کی۔‘
اس ٹیلی فونک رابطے کے حوالے سے آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ ’آرمی چیف نے خطے میں امن اور استحکام کے لیے فریقین کو تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ سے افغان امن عمل کی کامیابی پر توجہ دینے پر زور دیا تھا۔

شیئر: