’امل کو بچاؤ‘ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بننے والا وہ ہیش ٹیگ ہے جس میں امل نامی ایک سعودی خاتون نے ویڈیو پیغام میں اپنے بھائی کی طرف سے گزشتہ 7 سال سے ہونے والے ظلم کی داستان سنائی ہے۔
امل کا ویڈیو پیغام وائرل ہوتے ہی متعلقہ سرکاری محکمے حرکت میں آگئے اور چھان بین شروع کردی ہے۔
ہوا یوں کہ امل نامی ایک خاتون نے ٹوئٹر پر ویڈیو پیغام جاری کیا ہے کہ وہ بھائی کی طرف سے گزشتہ 7 سال سے زیادتی کی شکار ہیں۔
#انقذو_امل انطلق الهاشتاق لفتاة سعودية تشكو تنمر وضرب اخوها لها حتى لجأت للمحاكم pic.twitter.com/kyjNcDFwcS
— # وش سالفة الهاشتاق (@Ksa_Hashtag) January 20, 2020
امل نے کہا ہے کہ ’میرا بھائی پہنچا ہوا شخص ہے، مجھے خوامخواہ میں مارتا پیٹتا ہے، گھر سے نکال دیا۔ میں نے پولیس میں شکایت کی اور اسے گرفتار کروایا مگر 15 منٹ کے بعد جیل سے باہر آگیا‘۔
امل کہتی ہیں ’میں نے اپنے حقوق کے لیے وکیلوں کا تقرر کیا مگر سب کے سب رشوت کھا کے بیٹھ گئے۔ کسی نے میرے کیس کی پیروی نہیں کی‘۔
That broken look she gave at the end of the video broke my heart Whatever she did violence shouldn’t be a solution!#انقذو_امل https://t.co/PJwHfWXxrJ
— Sama (@uyiilj) January 21, 2020
انہوں نے کہا ہے کہ ’گھر سے نکالنے کے بعد میں گلیوں میں گھومتی پھرتی رہی، کہیں کوئی ٹھکانہ نہیں ملا۔ پھر آہستہ آہستہ میرے حالات بہتر ہونا شروع ہوئے تو پھر سے وہ میرے زندگی جہنم بنانے کے لیے آگیا‘۔
امل نے رو رو کے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں نے خاندان کی عزت کی خاطر سوشل میڈیا پر اپنا کیس پیش نہیں کیا مگر اب مجبور ہو کر یہ سب کر رہی ہوں‘۔
امل کا ویڈیو وائرل ہوتے ہی وزارت محنت وسماجی فروغ کے تحت کام کرنے والے خاندانی زیادتی کے انسداد کے مرکز نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مذکورہ کیس ہمیں موصول ہوا ہے، ہم نے اس کے متعلق چھان بین شروع کردی ہے‘۔
#انقذو_امل انضربت و درينا و منعت من أمها و أبوها و عرفنا و أهلها نبذوها ويكرهونها اوك عرفنا و مافيه عاقل مسلم يرضى أو يعجبه هالشيء و كلنا متفقين.
السؤال ليش أهلها عايفينها و ضربوها و مايبونها؟!
وش مسويه؟!
اش الفعل أو الجريمة اللي سوتها حتى ينبذها و يعاديها أقرب الناس؟!— muhammed (@hamooodi999) January 21, 2020
دوسری طرف ٹوئٹر صارفین نے ویڈیو پیغام پر امل کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے متعلقہ سرکاری محکموں سے تفتیش شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
صارفین نے کہا ہے کہ ’معاشرے سے خاندانی ظلم وزیادتی کا خاتمہ ہونا ضروری ہے‘۔
سعودی مردو خواتین صارفین نے کہا ہے کہ ’جو شخص کمزور عورت پر ظلم کرتا ہے وہ انسانیت کے درجے سے بھی خارج ہو جاتا ہے‘۔
-
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں