Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 بارودی سرنگوں سے 45 لاکھ یمنی معذور

بارودی سرنگوں سے لاکھوں افراد متاثر ہوچکے ہیں (فوٹو، سوشل میڈیا)
انسانی حقوق کے نگراں یمنی ادارے کی رکن ڈاکٹر ارویاا لخطابی نے بتایا ہے کہ 45 لاکھ یمنی بارودی سرنگوں سے معذور ہوچکے ہیں۔ 
 پانچ برس سے  حوثی باغی ملک کے مختلف علاقوں میں بارودی سرنگوں کا جال بچھا رہے ہیں۔ 20 لاکھ کے لگ بھگ بارودی سرنگیں ملک کے طول و عرض میں بچھی ہوئی ہیں۔
الامارات الیوم کے مطابق ڈاکٹر الخطابی نے توجہ دلائی ہے کہ ’بارودی سرنگوں سے متاثر ہوکر معذور ہونے والوں کی تعداد دن بدن بڑھتی چلی جارہی ہے۔‘

الخطابی کے مطابق حوثیوں نے امن مذاکرات کے بجائے نئے محاذ کھول دیے ( فوٹو، سوشل میڈیا)

الخطابی نے کہا کہ بین الاقوامی ادارے خصوصاً اقوام متحدہ اور انسانیت نواز تنظیمیں معذوروں کو بنیادی ضرورتیں حاصل کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر قابو پانے کے لیے مزید محنت کریں۔
الخطابی نے توجہ دلائی ہے کہ حوثیوں نے گزشتہ ہفتوں کے دوران امن اقدامات کرنے کے  بجائے مختلف علاقوں میں  جنگ کے نئے محاذ کھول دیے ہیں۔
الخطابی نے مزید بتایا کہ حوثی ملک میں انسانی حقوق کی بہت ساری خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔ یہ عدالت کو معطل اور قانون کی بالادستی کو یکسر نظر انداز کیے ہوئے ہیں۔ 22 ہزار افراد کو گرفتار کیے ہوئے ہیں۔ 3500 سے زیادہ یمنی دہشت گرد حوثیوں کی قید میں ہیں۔
الخطابی نے انسانی حقوق کونسل کو قیدیوں اور مغویوں کی ماﺅں کا پیغام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’ماﺅں کی فریاد ہے کہ ان کی اولاد کو ناحق گرفتار کرکے لے جایا گیا ہے۔ انہیں رہا کرایا جائے۔ حوثی ہماری اولاد کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ اس سے ہمارے بچوں کو نجات دلائی جائے۔‘
 

شیئر: