Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن سے متعلق آٹھ ملکوں کے بیان پر پسندیدگی کا اظہار

’مارب پر حوثی حملے سے بحران حل کرانے کی کوششیں سپوتاژ ہوں گی‘ ( فوٹو: الجزیرہ اخبار)
جی سی سی کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر نایف فلاح مبارک الحجرف نے یمن سے متعلق آٹھ ملکوں کے وزرائے خارجہ کے بیان پر پسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق امریکہ، چین، فرانس، روس، جرمنی، کویت، سویڈن اور یورپی یونین کے وزارتی گروپ نے مارب پر حوثیوں کے حملے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس حملے سے یمنی بحران حل کرانے کے لیے جاری اقوام متحدہ کی کوششیں سپوتاژ ہوں گی اور یمن میں انسانی بحران مزید دھماکہ خیز ہوجائے گا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزارتی گروپ کے بیان سے یمن میں جنگ بندی اور تعمیر نو کے لیے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے اقدامات کو مزید تقویت حاصل ہوگی تاکہ یمن میں بحران کا سیاسی حل خلیجی ممالک کے مجوزہ فامولے اور سلامتی کونسل کی قرار داد کے مطابق تلاش کیا جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’جی سی سی ممالک یمن میں امن قائم کرنے اور سیاسی حل کے لیے اقوام متحدہ کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں‘۔
’اتحادی افواج اور یمنی حکومت نے اقوام متحدہ کی دعوت پر اپریل 2020 میں یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا‘۔
ڈاکٹر الحجرف نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ ’حوثی باغیوں کے خلاف مشترکہ موقف اختیار کرتے ہوئے ملک میں سیاسی حل کے لیے اقدامات کیے جائیں اوریمن کو معاشی اور ماحولیاتی بحران سے بچایا جائے‘۔
’اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو چاہئے کہ حوثی باغیوں پر دباؤ ڈالے کہ وہ صافر تیل بردار جہاز کا معائنہ کرنے کی اجازت دیں قبل اس کے کہ جہاز سے تیل کا رساؤ ہو‘۔
جی سی سی کے سکریٹری جنرل نے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب کو میزائل اور ڈرون سے نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اس طرح کے اقدامات سے خطے کا امن وامان متاثر ہوگا، سعودی عرب کو اپنی سلامتی کے لیے مناسب اقدامات کا حق حاصل ہے‘۔
 
 
 

شیئر: