Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے خاتمے میں کامیابی کے راستے پر تیز تر اقدامات

ابتدا ہی میں احتیاطی اقدامات کی اہمیت پر سعودی عرب نے مثال قائم کی۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کی جانب سے کورونا  وائرس کے پھیلاؤ کو  روکنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو عالمی توجہ حاصل ہو رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق  مملکت بھرمیں محققین نے حالیہ مہینوں میں اختیار کی جانے والی تدابیر کی کامیابی پر روشنی ڈالی جس کے بعد دنیاکی توجہ اس جانب مبذول ہوئی ہے۔
مارچ کے اوائل میں عالمی وبا پھوٹنے کے بعد سے مملکت نے صحت کے حوالے سے مختلف ضابطے متعارف کرائے جن کے باعث انفیکشن سے متاثر ہونے والوں کی تعداد جو جون کے وسط میں5000 تک جا پہنچی تھی اب  چند سو  رہ گئی ہے۔

کورونا کے حوالے سے سخت تر پابندیوں کو ماڈل کے طور سامنے لایا گیا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

جی ۔ 20 سربراہ اجلاس میں عالمی صحت تنظیم ’’ڈبلیو ایچ او‘‘ نے مملکت کے اقدامات کی ستائش کی۔
اجلاس میں شامل کئی ممالک کے سربراہوں نے کو رونا  وائرس کے خلاف سعودی عرب کی  مثال کو  ایک کامیاب کہانی کے طور پر بیان کیا ہے۔
سعودی فارما سیوٹیکل جرنل میں ’’کووڈ19‘‘ کے پھیلاؤ سے بچنے کے لئے ابتدا ہی میں احتیاطی اقدامات کرنے کی اہمیت ، سعودی عرب ایک مثال‘‘ کے زیر عنوان شائع ہونے والی ایک تحقیق میں مملکت کی کاوشوں کے اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

 جون میں کورونا مریضوں کی تعداد 5000 تک جا پہنچی تھی اب چند سو ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

تحقیق کی شریک مصنفہ خالدہ العنزی نے کہا کہ اس مطالعے کا مقصد عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے دنیا بھر کے ممالک کی جانب سے کی جانیوالی تیاریوں کی پیمائش کرنا تھا۔
تحقیق کے شریک مصنفین میں ڈاکٹر ثمیر الشماری اور ڈاکٹر علی شامل تھے۔ حال ہی میں کیلیفورنیا کے گورنر گیوین نیوز مین نے ان محققین کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے سعودی تحقیق کو کیلیفورنیا میں کورونا کے حوالے سے سخت تر پابندیوں کے ماڈل کے طور پرفرانس اور جرمنی کی تحقیقات کے ساتھ شامل کر کے بروئے کار لانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
تبوک میں وزارت صحت کے علاقائی مرکز برائے ڈرگ انفارمیشن اینڈ ویجیلنس کی سپروائزر العنزی نے کہا کہ کیلیفورنیا کے گورنر نے سعودی عرب کو جب کو رونا کے خلاف اقدامات کے ضمن میں ماڈل قرار دیا تو انہوں نے مملکت کی صلاحیتوں کے مختصر سے حصے پر روشنی ڈالی۔
العنزی نے کہا کہ سعودی عرب کے باشندوں نے سعودی حکومت اور اداروں کے ساتھ تعاون کیا جس کے باعث وہ نہ صرف وبا  پر قابو برقرار رکھنے کے قابل ہوئے بلکہ وہ اس کے  انتشار کو روکنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔
اس وبا نے یورپی ممالک کے مقابلے میں سعودی عرب کے کارکنوں کی لیاقت اور مہارت کو ثابت کر دیا ہے۔ مملکت نے  اپنی صلاحیتوں سے کام لیتے ہوئے کورونا کے خلاف احتیاط اور علاج کے لئے درکار دواؤں کی فراہمی کی ایک مثال قائم کر دی ہے۔
 

شیئر: