Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 شہری کو استعمال شدہ فرنیچر فروخت کرنے پر معروف کمپنی کو سزا

عدالت نے شہری کو نیا فرنیچر دینے علاوہ اس کے پورے پیسے اسے واپس کرنے کا فیصلہ سنایا ہے‘ (فوٹو: فری پکس)
وزارت تجارت نےگھریلو فرنیچر کے ایک معروف برانڈ کے خلاف دھوکہ دہی کا الزام ثابت ہونے پر کارروائی کی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ’دوادمی میں واقع لینڈ مارک کمپنی جس کا تجارتی نام ’ہوم باکس‘ ہے نے ایک شہری کو فرنیچر فروخت کیا‘۔
’تاہم گھر لے جانے کے بعد شہری کو معلوم ہوا کہ فرنیچر جو شو روم سے نیا ہونا چاہئے وہ استعمال شدہ ہے‘۔
’شہری نے مذکورہ شوروم سے رابطہ کیا، شنوائی نہ ہونے پر اس نے وزارت تجارت میں شکایت درج کروائی‘۔
’وزارت کی متعلقہ ٹیم نے شکایت کا جائزہ لینے پر یقین کرلیا ہے کہ فروخت ہونے والا فرنیچر استعمال شدہ ہے‘
’وزارت نے دھوکہ دہی کے الزام میں مذکورہ برانڈ کے خلاف عدالتی کارروائی کا آغاز کیا‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’ریاض کی عدالت میں یہ بات ثابت ہوگئی کہ نیا کہہ کر فروخت کیا جانے والا فرنیچر استعمال شدہ ہے‘۔

’شہری کو گھر جاکے معلوم ہوا کہ شوروم سے خریدا جانے والا فرنیچر استعمال شدہ ہے‘ (فوٹو: سبق)

’دھوکہ دہی پر عدالت نے برانڈ کو اس بات کا پابند کیا کہ شہری کو نیا فرنیچر دیا جائے، اس کے پورے پیسے اسے واپس کیے جائیں اور مقامی اخبارات میں برانڈ کی تشہیر کی جائے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’دھوکہ دہی، جعلسازی اور تجارتی ہیر پھیر پر تین سال قید اور 10 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے‘۔

شیئر: