Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طیارہ حادثے کے ورثا کو معاوضے کی ایرانی پیشکش یوکرین نے ٹھکرا دی

یوکرین انٹرنیشنل ایئرلائنز کی پرواز میں سوار تمام 176 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
یوکرین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پی ایس 752 طیارے میں ہلاک ہونے والے ہر شخص کے لواحقین کو ڈیڑھ لاکھ ڈالر معاوضہ ادا کرنے کی ایرانی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
عرب نیوز نے یوکرین کے نیوز چینل ٹی ایس این کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اولیگ نیکولینکو کا کہنا ہے کہ خاندانوں کو معاوضہ ادا کرنا انصاف کی طرف ایک اہم قدم ہے لیکن پہلے طیارہ کن حالات میں گرا اس حوالے سے پورا سچ سامنے آنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’تب ہی ہم معاوضے کے بارے میں بات کر سکتے ہیں۔ مخصوص رقم ان تمام حکومتوں کے ساتھ معاہدے کے ذریعے طے کی جانی چاہیے جن کے شہری ہوائی جہاز کے حادثے میں ہلاک ہوئے تھے اور یہ یکطرفہ فیصلہ نہیں ہونا چاہیے۔‘
اس حوالے سے گذشتہ روز ایران کے یوکرین میں سفیر منوچهر مرادی نے تہران اور کیف کے درمیان بات چیت کے تیسرے دور کے بعد ٹویٹس بھی کیے تھے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’حکومتی فیصلے کے مطابق ایرانی وفد حادثے میں مرنے والے ہر شخص کے لواحقین کو ڈیڑھ لاکھ ڈالر دینے کو تیار ہے اور یوکرینی وفد سے کہا ہے کہ وہ ہلاک ہونے والے یوکرینی باشندوں کے لواحقین کو اس بارے میں بتائیں۔‘
ایک روز قبل پرواز پی ایس 752 کے متاثرین کے لیے بنے بین الاقوامی رابطہ اور رسپانس گروپ، جس میں کینیڈا، سویڈن، یوکرین اور برطانیہ کے وزرا شامل ہیں، نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا کہ ’اسلامی جمہوریہ ایران کے اقدامات اور غلطی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کے مترادف ہے۔ ہمارے دعوے میں کہا گیا ہے کہ ہمارے متعلقہ ممالک، شہریوں اور مسافروں کو پی ایس 752 جہاز کی فلائٹ پر سنگین اور ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا تھا اور ایران گروپ میں شامل تمام ممالک کو معاوضہ ادا کر کے اپنی قانونی ذمہ داری پوری کرے۔‘
خیال رہے کہ ایران کے پاسداران انقلاب نے گذشتہ سال آٹھ جنوری کو یوکرین انٹرنیشنل ایئرلائنز کی پرواز کو تہران میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کے ذریعے نشانہ بنایا تھا۔ مسافر طیارے میں سوار تمام 176 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔

شیئر: