Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطر کے امیر 31 جنوری کو جو بائیڈن سے ملاقات کریں گے: وائٹ ہاوس

افغانستان سے فوجوں کے انخلا کے دوران قطر نے مدد فراہم کی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن 31 جنوری کو قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد سے وائٹ ہاوس میں ملاقات کریں گے۔
عرب نیوز کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین پساکی نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن اور قطر کے امیر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں مشرق وسطی میں سلامتی اور عالمی سطح پر توانائی کی فراہمی کے مستحکم بنانے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہونے جا رہی ہے جب واشنگٹن اور اس کے یورپی اتحادی توانائی کے ہنگامی منصوبوں کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں اگر یوکرین کے معاملے پر تناؤ میں اضافے کی صورت میں روس نے سپلائی روک لے۔
امریکہ اور اس کے یورپی یونین کے اتحادیوں نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کرنے کی دھمکی دے کر یورپی استحکام کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔ یوکرین سابق سوویت ریپبلک ہے جو نیٹو اور دیگر مغربی اداروں کا حصہ بننے کی کوشش کر رہا ہے۔
خیال رہے یورپی یونین توانائی سپلائی کا تقریباً 40 فیصد حصہ روس سے حاصل کرتا ہے جبکہ واشنگٹن اور اس کے یورپی اتحادی متبادل توانائی کے ذرائع کے لیے عالمی منڈیوں کی تلاش میں ہیں۔
امریکہ کے قریبی اتحادی قطر کے پاس گیس کے بڑے ذخائر موجود ہیں اور یہ دنیا میں مائع قدرتی گیس کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔
اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے جین ساکی نے کہا کہ جو بائیڈن گذشتہ سال امریکی انخلا کے بعد امریکی شہریوں، مستقل رہائشیوں اور افغان شراکت داروں کو افغانستان سے باحفاظت باہر لے جانے میں مدد پر قطر کا شکریہ بھی ادا کریں گے۔
قطر نے افغانستان میں تقریباً 20 سال سے جاری جنگ کے اختتام پر سفارت کاری اور انخلا دونوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

شیئر: