Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پی ٹی آئی کا بیانیہ عوام تک پہنچانے والے صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے‘

عمران خان نے 13 اگست کو لاہور کے ہاکی سٹیڈیم میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ اگلے ہفتے سے ملک کے چاروں صوبوں کے اہم شہروں میں جلسے کریں گے۔( فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’میں امپورٹڈ حکومت اور ریاستی مشینری کی جانب سے ان میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن مہم کے بارے میں عوام کو خبردار کرنا چاہتا ہوں جو پی ٹی آئی اور میرے بیانیے کو عوام تک پہنچاتے ہیں۔‘
عمران خان نے اتوار کو اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’دو صحافیوں ارشد شریف اور صابر شاکر کو اپنی جان کے خطرے کے پیش نظر ملک چھوڑنا پڑا۔‘
’میں آئندہ ہفتے پورے پاکستان میں اپنے جلسوں میں صحافتی آزادی اور آزادی اظہار کا معاملہ اٹھاؤں گا۔‘
’اگر ہم نے پی ٹی آئی اور میری ذات کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیے گئے اس طرح کے ہتھکنڈوں کو کامیاب ہونے دیا تو ہم دوبارہ آمریت کے تاریک دور میں چلے جائیں گے جہاں آزاد میڈیا اور جرأت اظہار کی گنجائش نہیں ہوتی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’حقیقی آزادی کا حصول آئین میں دیے گئے حق اظہار اور آزاد میڈیا کے بغیر ممکن نہیں ہے۔‘
واضح رہے کہ عمران خان نے 13 اگست کو لاہور کے ہاکی سٹیڈیم میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ اگلے ہفتے سے ملک کے چاروں صوبوں کے اہم شہروں میں جلسے کریں گے۔

میثاق معیشت احمقانہ خیال ہے: فواد چودھری 

قبل ازیں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ ملک گیر تحریک کا آغاز ہو چکا ہے، حکومت چند ہفتوں کی مہمان ہے۔
 اتوار کو ایک ٹویٹ میں فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف کا الیکشن سے انکار اقتدار سے چمٹا رہنے کی خواہش کا عکاس ہے۔
انھوں نے وزیراعظم کی جانب سے میثاق معیشت کی پیشکش کو ایک احمقانہ خیال قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں سیاسی فریم ورک پر اکٹھی ہوتی ہیں، معاشی فریم ورک تو صرف کمیونسٹ نظام میں ایک ہوتا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کوئی ذی ہوش اس حکومت کی تباہ کن معاشی پالیسیوں کی حمایت نہیں کر سکتا، کل رات جلسے میں لاکھوں‌ لوگوں‌ نے آزادی کے خواب کی تعبیر کو حقیقی آزادی ملنے تک نامکمل قرار دیا۔

شیئر: