Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اڑنے والی کار کا تجربہ

ٹوکیو ..... یہاں مقامی انجینیئروں نے مل جل کر حال ہی میں اپنی جو کمپنی قائم کی ہے اس میں 30انجینیئر شامل ہیں اور ان سب نے اڑنے والی کار بنانے کا پچھلے دنوں اعلان کیا تھا اور اب اس اڑنے والی کار کی ٹیسٹ ڈرائیو شروع ہوچکی ہے۔ مشہور آٹو موبائل کمپنی ٹویوٹا کے اشتراک و تعاون سے تیار کی جانے والی اڑنے والی کار کے بارے میں امید کی جارہی ہے کہ 2020ءکی اولمپک مشعل اسی کے ذریعے جلائی جائیگی۔ اسے تیار کرنے والی کمپنی نے اپنا نام کارٹیویٹر رکھا ہے۔اس نے جو اڑنے والی کار تیار کی ہے اسے اسکائی ڈرائیو کا نام دیا گیا ہے۔ ابھی یہ کار اپنے ابتدائی مراحل میں ہے مگر اسے تیار کرنے والے انجینیئروں کو یقین ہے کہ وہ 2025ءتک کمرشل بنیادوں پر اسکی تیاری شروع کرسکیں گے۔ کار کی آزمائشی پرواز ہفتے کو یہاں شروع ہوئی اور پیر کو اس کے بارے میں مثبت رپورٹ جاری ہوئی۔ واضح ہو کہ انجینیئروں کی اس ٹیم نے 2014ءسے اس منصوبے پر کام شروع کیا تھا اور عوامی فنڈنگ سے اسکی مالی ضروریات پوری کی تھیں۔ کارٹیویٹرکے سربراہ سباشا ناکامورا کا کہناہے کہ جس تیزی سے منصوبے پر کام ہورہا ہے اسی بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ 2018ءتک ٹیم میں شامل انجینیئر ایک ایسی اڑنے والی کار کی پرواز کو ممکن بناسکیں گے جس پر ”ہواباز“ بھی شامل ہوگا۔نمائشی پرواز کے دوران زیر تجربہ کار زمین سے بلند ہوکرچلنے کے قابل ہوئی تاہم یہ دورانیہ صرف چند سیکنڈ کا تھا اسلئے ماہرین کاکہناتھا کہ ابھی اس پر بہت سا کام باقی ہے۔ انجینیئروں کا خیال ہے کہ جب یہ کار تیار ہوجائیگی تو وہ دنیا کی سب سے چھوٹی الیکٹرک کار بھی قرار پائیگی۔ ٹویوٹا کمپنی نے منصوبے کیلئے 3لاکھ پونڈ کی رقم آئندہ 3 سال میں فراہم کرنے کا وعدہ کیاہے۔

شیئر: