Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوجوانوں پر محمد بن سلمان کے اثرات؟

 ریاض....قانونی مشیر اصیل الجعید نے واضح کیا ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے شہزادہ محمد بن سلمان کو ولی عہد مقرر کرنے کا فیصلہ نوجوانوں پر خوشگوار اثرات کا باعث بنے گا۔ انہوں نے واشنگٹن ٹائمز میں چھپنے والے اپنے مضمون میں توجہ دلائی کہ محکمہ تحقیقا ت و استغاثہ کو پبلک پراسیکیوٹر کا نام دینے سے ادارہ براہ راست شاہ سلمان کی ماتحتی میں آگیا ہے اس سے سعودی عرب کے قانونی نظام پر د ور رس اثرات مرتب ہونگے۔اس ادارے کی خودمختاری بیحد اہم ہے۔ الجعید نے توجہ دلائی کہ سعودی پولیس کے اختیارات ماضی میں دیگر اداروں کے اختیارات سے ٹکرا رہے تھے۔ پولیس نہ صرف یہ کہ تحقیقات کرتی اور شواہد جمع کرتی تھی بلکہ وہ پبلک پراسیکیوٹر کا فریضہ بھی انجام دے رہی تھی۔ اس وجہ سے مفادات ٹکرا رہے تھے۔ شاہ فہد رحمتہ اللہ علیہ نے اس گتھی کو سلجھانے کیلئے محکمہ تحقیقات و استغاثہ قائم کرکے اسے خودمختار بنایا تھا تاہم اب جبکہ اس ادارے کے اہلکاروں نے وزارت داخلہ کی ماتحتی میں کام کرکے فوجداری تحقیقات کے شعبے میں اچھا خاصا تجربہ حاصل کرلیا ہے تو اس سے نئے مسائل پیدا ہوگئے۔ عدلیہ اور انتظامیہ کے اختیارات ایک دوسرے میں گڈمڈ ہوگئے۔ شاہ سلمان نے اس گتھی کو سلجھانے کیلئے مکمل خودمختاری دیکر پبلک پراسیکیوٹر میں تبدیل کردیا۔

شیئر: