آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظوری کے لیے آج سینیٹ میں پیش کیا جائے گا
قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد آرمی ایکٹ ترمیمی بل آج جمعے کو سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔
مقامی میڈیا کے مطابق سینیٹ اجلاس کےایجنڈے کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف پاکستان ائیر فورس ایکٹ ترمیمی بل بھی منظوری کے لیے پیش کریں گے۔
پاکستان نیوی آرڈیننس ترمیمی بل بھی منظوری کے لیے سینیٹ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل بھی منظوری کے لیے پیش کریں گے۔
قومی اسمبلی نے جمعرات کو آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2025 کی منظوری دی تھی۔ اجلاس میں آرمی ، نیوی اور ایئرفورس کے ترمیمی بلز 2025 کثرت رائے سے منظور کیے گئے۔
آرمی ایکٹ کی منظوری کے بعد آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز (سی ڈی او) ہوں گے، عہدے کی مدت پانچ برس ہوگی۔
قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا، یہ بل وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے منظوری کے لیے پیش کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے قانون سازی کی منظوری دی ہے، 27 ویں آئینی ترمیم پر سب کو مبارکباد دیتا ہوں، آئینی عدالت قائم ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں بھی کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں، اس سے متعلق 3 قوانین میں ترمیم کی سمریاں وزارت دفاع سے آئی ہیں،ہمیں سپلیمنٹری ایجنڈہ پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔
وزیر قانون نے بتایا کہ فوجی ایکٹ میں تبدیلی کا مقصد چیف آف آرمی اسٹاف کو چیف آف ڈیفنس فورسز بنانا اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے عہدے کو ختم کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف آف ڈیفنس فورسز کی مدت ملازمت تقرری کی تاریخ سے پانچ سال ہوگی۔