Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اورنج سے یاددداشت بہتر

ٹوکیو۔۔۔۔یونیورسٹی آف جاپان کے سائنسدانوں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ روزانہ ایک اورنج کھانے سے یادداشت میں کمی کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اورنج نہ ملے تو آپ لیمن،چکوترے سے بھی کام چلا سکتے ہیں۔آج کے جدید دور میں بھولنے کی بیماری بڑھ گئی ہے اور اس پر قابو پانے کیلئے ترش پھل کھانا ضروری ہوچکا ہے۔ ان پھلوں سے دماغ کو تحفظ ملتا ہے اور یادداشت میں کمی یا الزائمر جیسی بیماریوں کی نوبت تک نہیں آتی۔اس میں نوبل ٹن نامی کیمیکل ہوتا ہے جس کا جانوروں پر تجربہ کیا گیا۔ اس سے پتہ چلا کہ اس بیماری میں انہیں بے پناہ فائدہ ہوا۔ سائنسدانوں نے 13ہزار سے زیادہ اوسط عمروالوں اور بوڑھوں کا جائزہ لیا۔ ان میں مردو خواتین دونوں ہی شامل تھے۔ یہ جائزہ کئی سال تک جاری رہات جس کے نتیجے میں علم ہوا کہ جو لوگ روزانہ ترش پھلو ں کا استعمال کرتے ہیں ان میں ایسے لوگوں کی نسبت 23فیصد فائدہ ہوا جوہفتے میں صرف 2دن یہ پھل کھاتے ہیں۔ ادھر لندن یونیورسٹی کالج اور لیورپول یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں 2040تک یادداشت میں کمی کا شکار لوگوں کی تعداد میں 60فیصد اضافہ ہوجائے گا اور بیماروں کی تعداد 12لاکھ تک پہنچ جائیگی۔

شیئر: