Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطر نے سعودی مخالف مہم کیلئے حوثیوں ، اخوان اور حزب اللہ کو ترکی میں جمع کردیا

ریاض-------- قطر نے سعودی عرب کے خلاف پرزور مہم چلانے کیلئے حوثیوں ، اخوان اور حزب اللہ کے رہنماؤں کو ترکی میں جمع کردیا۔ الوطن اخبار نے یہ رپورٹ دیتے ہوئے واضح کیا کہ قطری حکام نے انسداد دہشت گردی کے علمبردار عرب ممالک سعودی عرب، امارات ، بحرین اور مصر کی جانب سے پہلے 13اور پھر 6مطالبات کو نظرانداز کر کے سعودی عرب کے خلاف نیا او رمضبوط محاذ قائم کرنا شروع کر دیا۔ اطلاع ملی ہے کہ قطر ی حکام نے انقرہ میں حوثیوں کے رہنماؤں الاخوان کے پیشواؤں اور حزب اللہ کے قائدین کا اجلاس منعقد کیا۔ ان کے درمیان مصالحت کرائی ، ان کی صفوں کو منظم کیا او رانہیں سعودی عرب کے خلاف اپنی سازشیں روبہ عمل لانے ، مملکت کو تکلیف پہنچانے اور سعودی سرحدوں پر جارحانہ حملے جاری رکھنے کیلئے سرمایہ مہیا کیا۔ ایک اعلیٰ عہدیدار نے مقامی اخبار کو بتایا کہ شروع میں یہ اجلاس اردن میں ہونے والا تھا آخر میں نامعلوم اسباب کے پیش نظر ترکی میں اجلاس کیا گیا۔ قطر بائیکاٹ کے فیصلے کے بعد سے سارا زور یمن میں لگائے ہوئے ہے۔ وہ سعودی عرب سے انتقام لینے کیلئے حوثیوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ سیاسی اسکالر علی البکالی نے الوطن کو بتایا کہ قطری حکام نے حوثیوں ، اخوانیوں کے اختلافات ختم کرائے، فریقین کو بھاری رقمیں دیں، تنخواہیں مسلسل پیش کرنے کا وعدہ کیا۔ البکالی نے توجہ دلائی کہ قطر اظہار رائے کی آزادی اور ظلم کی بیخ کنی کے عنوان سے پڑوسی ملکوں کے امن و استحکام کو تہ و بالا کرنے میں لگا ہوا ہے۔ قطر نے حوثی رہنماؤں کو صنعا میں بنگلے اور محل خریدوائے ہیں۔ سیاسی تجزیہ نگار سام الغباری کا کہنا ہے کہ قطر خمینی کے تجربے سے استفادہ کر رہا ہے۔ وہ چاروں طرف سے سعودی عرب کی ناکہ بندی میں لگا ہوا ہے۔ بحرین ، یمن ،عراق اور شام میں انارکی پھیلانے کا ہدف یہی ہے۔ قطر سعودی عرب کے علاقائی کردار پر اثر انداز ہونا چاہتا ہے۔ اس کی سرحدوں کو خطرات میں ڈالنے کے درپے ہے۔ اس مقصد کیلئے وہ ہتھیار، سازوسامان، بھاری رقمیں اورالجزیرہ چینل سے کام لے رہا ہے۔

شیئر: