Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اہم شخصیات کو پھنسانے کیلئے ایران’’زنانہ ہتھیار ‘‘استعمال کرنے لگا

لندن ------ برطانوی جریدے ڈیلی میل نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی قزاق سعودی علماء اور اہم شخصیتوں کو پھنسانے کیلئے زنانہ ہتھیار استعمال کرنے لگے ۔ یہ لوگ سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں ۔ انہوں نے ایک 30ایرانی خاتون کو فوٹو گرافر کی حیثیت سے متعارف کرانے کا چکر چلایا ہوا ہے ۔ یہ خاتون مملکت کی اہم شخصیتوں اور علماء سے رابطے کر کے ان کا اعتماد حاصل کرنے اور پھر ایران کے حق میں انہیں استعمال کرنے کا چکر چلائے ہوئے ہے ۔ برطانوی جریدے نے اس کی تفصیلات دیتے ہوئے واضح کیا کہ ایرانی قزاق میاآشا سے یہ کام لے رہے ہیں ۔ وہ فیس بک ، ٹوئٹر ، واٹس ایپ اورلنکڈن پر موجود ہے ۔ لندن میں قیام پذیر ہے ۔ انتہائی جاذب نظر اور غیر معمولی خوبصورت ہے ۔ یہ اہم شخصیتوں سے رابطہ کر کے ان کے کمپیوٹر ہیک کر لیتی ہے اور آخر میں انہیں تعاون پر مجبور کرنے کا چکر چلاتی ہے ۔ یہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرنیوالے دفتری اہلکاروں ، تکنیکی عملے اور پروگرام کو جدید خطوط پر استوار کرنیوالوں نیز تیل ، گیس ، ہوابازی اور صحت نگہداشت کے شعبوں کے کنسلٹنٹس کو رابطے کر کے پھنسا رہی ہے ۔یقین کیا جاتا ہے کہ یہ سارا کھیل ایرانی حکومت کیلئے کیلئے کیا جا رہا ہے ۔ای سیکیورٹی کی ماہر کمپنی ڈیل سیکوریورکس کا کہنا ہے کہ میا آشا اپنے ہدف کے نام خطرناک پروگرام کی فائل بھیج کر واردات کر رہی تھی۔ اس نے سعودی عرب ، اسرائیل ، ہندوستان اور امریکہ کی متعدد شخصیتوں پر جال پھینکے ۔

شیئر: