Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوسین بولٹ کی 4سالہ حکمرانی ختم، کیریئر کی آخری دوڑ میں.03سیکنڈ کا جھٹکا

لندن:دنیا کے سب سے تیز رفتار ایتھلیٹ یوسین بولٹ کو اپنے الوداعی ریس میں اس وقت جھٹکا لگا جب امریکہ کے جسٹن گیٹلن نے انھیں طلائی تمغے سے محروم کر دیا۔ اس طرح یوسین بولٹ کی 4سالہ حکمرانی بھی اختتام پذیر ہو گئی۔100 میٹر دوڑ میں عالمی ریکارڈ کے حامل بولٹ کو لندن میں ہونے والے مقابلے میں کانسی کے تمغے پر اکتفا کرنا پڑا۔یوسین بولٹ نے دوڑ سے پہلے آسمان کی طرف رخ کرکے اپنے انداز میں کچھ کہا۔فائنل کی دوڑ کے بعد بولٹ نے کہا: میری شروعات نے مجھے مشکل میں ڈال دیا۔ گیٹلن اچھے حریف ہیں میں آج اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکا۔یوسین بولٹ اپنی بہترین فٹنس اور فارم میں نہیں تھے تاہم ان سے یہ امید کی جا رہی تھی کہ وہ اپنی آخری دوڑ میں جیت کر کریئر کا 20 واں طلائی تمغہ حاصل کرلیں گے۔35 سالہ گیٹلن نے 9.92 سیکنڈ میں ریس مکمل کی جبکہ جمیکا کے یوسین بولٹ نے 9.95 سیکنڈ کا وقت لیا۔یوسین بولٹ نے اپنے امریکی حریف گیٹلن کو گلے لگایا اور کہا کہ وہ سخت حریف ہیں۔ امریکہ کے کرسٹن کولمین نے 9.94 سیکنڈ کے ساتھ چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔بولٹ نے 2015 ءمیں بیجنگ میں منعقدہ اولمپکس میں گیٹلن کو شکست دی تھی لیکن لندن میں وہ اپنی 2012 ءکی کارکردگی کو دہرا نہیں سکے۔ریس مکمل کرنے کے بعد بولٹ نے گیٹلن کو مبارک باد دی اور انہیں گلے لگایا۔جسٹن گیلٹن نے یوسین بولٹ کوخراج تحسین پیش کیا۔ یوسین بولٹ آئندہ ہفتے ریٹائرمنٹ کااعلان کرنے والے ہیں۔

شیئر: