Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دوحہ کی حکومت مافیا کے ہاتھ میں ہے، قطری محکمہ خفیہ کا سابق عہدیدار

ریاض..... قطر کے اپوزیشن رہنما اورمحکمہ خفیہ کے سابق عہدیدار علیٰ الدھنیم نے قطر کے داخلی حالات کی بابت ہوشربا انکشافات کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ قطری محکمہ خفیہ کے اہلکار اسرائیلی محکمہ خفیہ موساد کے تعاون سے سرکاری ملازمین او ربڑے سرمایہ کاروں کو پھنسا کر خفیہ ایجنڈہ نافذ کرا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ قطر کا حکمراں خاندان ان دنوں خوف و ہراس کے عالم میں زندگی گزار رہا ہے۔ خدشات کے پیش نظر 50ہزار افراد کے خارجی سفر پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ الدھنیم نے ریاض اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امیر قطر تمیم بن حمد آل ثانی حکمرانی کے حوالے سے چھٹے نمبر پر ہیں۔ وہ ریاست میں اول درجے کا اقتدار رکھنے والی شخصیت نہیں۔ قطری حکومت مافیا کے ہاتھ میں ہے۔ سابق امیر حمد بن خلیفہ ، حمد بن جاسم ، عبداللہ العطیہ ، حمد العطیہ ترتیب وار حکومت کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لئے ہوئے ہے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ موجودہ بحران نے قطری نظام کو انتہائی نگہداشت کے حوالے کر دیا ہے۔ قطری حکمراں سیاسی افلاس کا شکار ہو چکے ہیں۔ الدھنیم نے بتایا کہ قطر سعودی عرب کے امن و استحکام کو متزلزل کرنے، نظام ِ حکومت بدلنے اور خفیہ سرگرمیوں نیز سراغ رسانی کی مددسے مملکت کے حصے بخرے کرنا چاہتا تھا۔ قطر کے حکمرانوں نے تہران کے ملاﺅں کو خوش کرنے کیلئے حج کو سیاسی رنگ دینے کا چکر چلایا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ قطر کے حکمرانوں نے سراغ رسانی کا جال بچھایا تھا جو امریکی صدر ٹرمپ کے وائٹ ہاﺅس پہنچنے کے باعث فیل ہو گیا۔ الدھنیم نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ قطری عوام میں غم و غصے کی لہر پائی جاتی ہے۔نجی ادارے بحران سے متاثر ہوئے ہیں مگر آہنی کنٹرول کے باعث کوئی کچھ کر نہیں سکتا۔ تبدیلی کیلئے جرات مند رہنما کی ضرورت ہے۔ 

شیئر: