Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج بیت اللہ سگریٹ نوشی ترک کرنے کا بہترین موقع

سفرحج سے بہتر کوئی موقع نہیں ۔ آپ اپنے دن رات کا بیشتروقت حرمین شریفین میں گزارتے ہیں اور مسلسل کئی گھنٹے بغیرسگریٹ پئے ہوئے گزرجاتے ہیں۔اپنے آپ میں ہمت پیداکیجئے اور اس عادتِ قبیحہ سے جان چھڑا یئے جونہ صرف پیسے کا ضیاع ہے بلکہ آپ کی صحت کی بھی دشمن ہے۔ اگر آپ سگریٹ کی طلب میں حرم سے باہرآجاتے ہیں اور نماز باجماعت سے محروم رہ جاتے ہیں تو سوچئے کہ اس عادتِ بد کی غلامی سے آپ کتنی بڑی سعادت سے محروم رہ گئے۔
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں اکثر رہائشی عمارات میں لفٹس لگی ہوئی ہیں ۔لفٹ میں سوار ہونے سے پہلے اس بات کا یقین کرلیں کہ لفٹ آچکی ہے۔ لفٹ میں گنجائش سے زیادہ لوگ سوار نہ ہوں۔ دروازے سے ہٹ کر کھڑے ہوں۔ اگر آپ کے لفٹ تک پہنچتے ہی لفٹ کا دروازہ بند ہوناشروع ہوگیا تواس میں ہاتھ یا ٹانگ نہ اڑائیں۔ یہ مہلک حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔ اگرکسی وجہ سے لفٹ راستے میں بند ہوجائے تو گھبراہٹ کا شکار نہ ہوںبلکہ خطرے کی گھنٹی والا بٹن دبائیں۔ اس سے انتظامیہ کو اطلاع ہوجائیگی اورلفٹ کی اصلاح اور آپ کو نکالنے کی کوشش شروع ہوجائیگی۔ خدانخواستہ اگر عمارت میں آگ لگ جائے تو عمارت سے نکلنے کیلئے کبھی بھی لفٹ استعمال نہ کریں بلکہ ہنگامی استعمال کیلئے بنی ہوئی سیڑھیاں استعمال کریں۔ 
حرمین شریفین کے اردگرد بنے ہوئے غسل خانوں تک جانے کیلئے اور سعودی عرب میں ہوائی اڈوں اوربے شمارشاپنگ سینٹروں پربرقی سیڑھیاں لگی ہوئی ہیں۔ جن لوگوں کو ان کے استعمال کا اتفاق نہ ہوا ہووہ اترتے اور چڑھتے وقت بے حد احتیاط کریں۔ کپڑے سمیٹ کر ان پر قدم رکھیںاور دیوارسے ٹیک نہ لگائیں۔
سڑک پارکرتے وقت یہ بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ پاکستان یا ہندوستان کے برخلاف سعودی عرب میں ٹریفک دائیں ہاتھ چلتی ہے اسلئے سڑک پارکرنے سے پہلے اپنے دائیں ہاتھ دیکھیں ،پھربائیںاور آخر میںدائیںدیکھتے ہوئے تیز چلتے ہوئے سڑک پار کر جائیں۔
دوران سفر چکرآنا،یہ کوئی خطرناک مرض نہیں لیکن اس سے طبیعت مضمحل ہوجاتی ہے اورسفرکا مزاکرکرا ہوجاتا ہے۔ سفراختتام پذیر ہونے کے کافی دیربعدتک مریض نارمل نہیں ہوتا۔
اس مرض میں مبتلا مریض جب بھی کار،بس، ہوائی جہاز یابحری جہاز میں سفر کرتا ہے تو اسے پیٹ میں گرانی اور بے چینی کی کیفیت محسوس ہوتی ہے، اس کے بعد متلی ہونے لگتی ہے چہرہ زرد پڑجاتا ہے ۔ پسینہ آنے لگتا ہے اور پھرقے ہونے لگتی ہے ،قے آنے سے مریض کو وقتی طورپر افاقہ محسوس ہوتا ہے جسکے بعد طبیعت کی گراوٹ میں مزید اضافہ ہوجا تا ہے۔
اپنے سرکو مضبوطی کے ساتھ اپنی سیٹ کی پشت پر جمائے رکھئے۔ آنکھیں بند کرلیں توبہترہے، اگر کھڑکی سے باہر دیکھنا ہی ہوتو اپنی نظریں تیزی سے گزرتی ہوئی چیزوں کی بجائے دورافق پر رکھئے۔ دوران سفراخباریا کتاب وغیر ہ مت پڑھئے۔ بحری سفر کررہے ہوں تو لیٹ جایئے۔ 
دواکا انتخاب سفر کی مدت، مریض کی حالت اور مرض کی شدت کے مطابق کیا جائے ۔ اگر ایک دوا سے فائدہ نہ ہوتو دوسری دوا کو آزمایا جائے۔ بعض اوقات2دواﺅں کاملاکر دینا فائدہ مندہوتا ہے۔ ان میں سے اکثر ادویات کا اثردوا کھانے کے تقریباً2گھنٹے بعد شروع ہوتا ہے اسلئے سفر کے آغاز کے وقت کا لحاظ رکھتے ہوئے دوا کم از کم 2گھنٹے پہلے کھالیں ۔ ان دواﺅں کے ضمنی اثرات میں سب سے عام شکایت غنودگی اورنیندآنا ہے۔ اگر ایک بارقے آنا شروع ہوجائے تو پھر کوئی دوا ہضم نہیں ہوگی۔ ایسی صورت میں صرف ٹیکہ لگوانے ہی سے افاقہ ہوگا۔
٭٭٭٭٭٭

شیئر: