Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان نے آزادی کپ ٹی ٹوئنٹی سیریز 1-2سے جیت لی

لاہور:آخری اور فیصلہ کن میچ میں 33رنز سے فتح سمیٹ کر ورلڈ الیون کے خلاف 3میچوں کی آزادی کپ سیریز پاکستان نے1- 2سے جیت لی۔احمد شہزاد کی بیٹنگ اور پاکستانی بولرز کی مجموعی اچھی کارکردگی نے اس کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ۔ احمد شہزاد کومین آف دی میچ اور بابر اعظم کو مین آف دی سیریز قرار دیا گیا۔ تیسرے میچ میں پاکستان نے ورلڈ الیون کو184رنز کا ہدف دیا تھا مگر مہمان ٹیم 8 وکٹوںکے نقصان پر150رنز بنا کر آوٹ ہو گئی ۔ احمد شہزاد اور بابر اعظم کی 102رنز کی شراکت کی بدولت پاکستانی ٹیم ورلڈ الیون کو اچھا ہدف دینے میں کامیاب رہی۔احمد شہزاد نے 55گیندوں پر3چھکوں اور8 چوکوں کی مدد سے 89رنز اسکور کئے وہ اپنی ہی غلطی سے رن آوٹ ہوگئے۔ بابر اعظم نصف سنچری کے قریب آکر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے وہ31گیندوں پر 48رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔ فخر زمان نے27رنز بنائے لیکن وہ بھی رن آوٹ ہوئے ،گیند سامی کے ہاتھ سے ٹکرا کر وکٹوں پر جا لگی اس وقت فخر کریز سے باہر تھے ۔ عماد وسیم 2گیندیں کھیل کر صفر پر گئے۔ شعیب ملک 17رنز اور کپتان سرفراز احمد کسی گیند کا سامنے کئے بغیر ناٹ آﺅٹ رہے ۔شعیب ملک نے 2چھکوں کی مدد سے7گیندوں پر17 رنز اسکور کئے۔ورلڈ الیون کی جانب سے تشارا پریرا کامیاب بولر رہے،پاکستان کی دونوں وکٹیں آخری اوور میں ان کے حصے میں آئیں۔ورلڈ الیون کی جانب سے تمیم اقبال اور ہاشم آملہ نے اننگز کا آغاز کیا ۔ تمیم نے پہلے اوور میں عما دوسیم کو 3چوکے لگائے تاہم عثمان شنواری نے انہیں اپنے پہلے اور میچ کے دوسرے اوور کی آخری گیند پر 14رنز پر بولڈ کر دیا۔ پانچویں اوور میں پاکستانی ٹیم کو دوسری کامیابی ملی جب حسن علی نے بین کٹنگ کو بولڈ کر دیا۔ انہوں نے 5رنز بنائے اس وقت مجموعی اسکور 41رنز تھا۔ان کی اگلی گیند پر پاکستان کو اہم وکٹ ملی جب اوپنر ہاشم آملہ رن آوٹ ہوگئے۔آملہ نے4چوکوں کی مدد سے 12گیندوں پر 24رنز بنائے۔اس کے نتیجے میں مہمان ٹیم دباو کا شکار نظر آئی اور رومان رئیس نے میچ کا چھٹا اوور کرایا جو سیریز کا پہلا میڈن اوور تھا۔ ٹی 20میچ میں کسی اوور کا میڈن ہونا غیر معمولی بات ہو تی ہے اور رومان رئیس نے اپنی نپی تلی بولنگ سے یہ کارنامہ ممکن کر دکھایا۔پاکستانی ٹیم کو چوتھی کامیابی 8اوور میں ملی جب عماد وسیم نے جارج بیلی کو بولڈ کر دیاجو12گیندوں پر صرف 3رنز بنا سکے تھے اس وقت مجموعی اسکور53رنز تھا۔اسی اوور کی آخری گیند پر وکٹ کیپر اور کپتان سرفراز نے ڈیوڈ ملر کا کیچ ڈراپ کر دیا۔آوٹ ہو نے والے اگلے بیٹسمین ورلڈ کپتان فاف ڈوپلیسس تھے جنہیں شاداب خان نے اپنی عمدہ تھرو سے کپتان کو پویلین واپس بھیجا۔ ڈو پلیسس نے 13گیندوں پر13ہی رنز اسکور کئے جن میں ایک چوکا بھی تھا۔ اس مرحلے پر ورلڈالیون کی آدھی ٹیم 67رن پر واپس جا چکی تھی اور صورتحال اس کےلئے تشویشناک ہونے لگی تھی۔ میچ اس وقت سنسنی خیز ہو گیا جب پریرا نے 13 ویں اوور میں شاداب خان کو مسلسل 3چھکے اور ایک چوکا لگایااور اس اوور میں 24رنز بنے لیکن رومان رئیس نے اگلے ہی اوور میں تھریسا پریراکی اہم وکٹ حاصل کرلی جو ایک مرتبہ پھر خطرہ بن چکے تھے اور 3چھکوں اور2 چوکوں کی مدد سے 32رنز بنا چکے تھے۔ان کے آوٹ ہو تے ہی میچ بڑی حد تک پاکستان کے قابو میں آگیا۔اگلی وکٹ کے لئے میزبان ٹیم کو3اوور انتظار کرنا پڑا اور یہ حسن علی کے حصے میں آئی جنہوں نے ڈیوڈ ملر کو 31رنز پر آوٹ کیا ۔ ان کے بعد مورنی مورکل ایک گیند پر رن آوٹ ہو گئے۔ اس وقت اسکور 139رنز تھا ۔ آخری 2اوورز میں مہمان ٹیم کو 43رنز درکار تھے لیکن صرف10 رنز بن سکے۔ پاکستان نے ورلڈ الیون کو150رنز تک محدود رکھتے ہوئے33رنز سے کامیابی سمیٹ لی۔حسن علی نے 2، عثمان خان، عماد وسیم اور رومان رئیس نے ایک، ایک وکٹ لی۔ 

شیئر: