Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انگلینڈ کے جنوبی ساحلوں پر کٹاؤ کا عمل تیز

لندن.... بارشوں کے  بعددنیا کے ہر ساحلی علاقے میں کچھ تبدیلی دیکھی جاتی ہے اور اگر یہ ساحلی علاقے نشیبی ہوں تو وہاں کٹاؤ کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔ علم جغرافیہ کے مطابق یہ ایک معمول ہے اور اکثر یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اگر ایک کنارے کی مٹی کٹ کر دریا کا حصہ بنتی ہے تو کچھ زیر آب علاقے جو پہلے سے پانی میں ڈوبے ہوئے تھے ابھر کر سامنے آتے ہیں او ریہ سلسلہ جاری رہتا ہے لیکن  ایسٹ سسکس کے علاقے میں جو جنوبی ساحلی علاقہ ہے کٹاؤ کا عمل اس بار بہت تیزی سے شروع ہوگیا ہے۔ واضح ہو کہ اس علاقے میں سیاحوں کی دلچسپی کے لاتعداد انتظامات ہیں اور تقریباً ساڑھے 3لاکھ افراد یہاں سیر و سیاحت کیلئے ہر سال آتے ہیں مگر جس رفتار سے یہاں کی ساحلی پہاڑیاں اور زمینیں دریا کا حصہ بنتی جارہی ہیں اس سے اس سیاحتی مقام کے نیست و نابود ہونے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ علاقے میں رہنے والے لوگوں کا کہناہے کہ حالیہ موسم میں دو دن کے اندر 3جگہ پہاڑیوں کے بڑے بڑے ٹکڑے منہدم ہوکر پانی میں شامل ہوچکے ہیں جس کے  نتیجے میں ایک 20سالہ طالبہ کی جان بھی جاچکی ہے۔ساحلی علاقے میں 50ہزار ٹن مٹی زیر آب جاچکی ہے۔ حال ہی میں پانی میں شامل  ہونے والا ایک بڑا حصہ 80فٹ لمبا تھا اور یہیں وہ طالبہ ہلاک ہوئی جو بالکل کنارے جاکر کٹاؤ کا عمل دیکھ رہی تھی۔ لوگوں کا کہناہے کہ موجودہ صورتحال شہریوںکے لئے بیحد خطرناک ہے۔ اس لئے اس کی روک تھام کی جائے او رشہریوں کو بھی یہاں سے دور رہنے کی ہدایت دی جائے۔

شیئر: