Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسموگ کیخلاف جفت و طاق اسکیم ملتوی کر دی

    نئی دہلی۔۔۔ قومی دارالحکومت کو فضائی آلودگی اور اسموگ سے بچانے کیلئے ریاست کی عام آدمی پارٹی حکومت نے اوڈ ایون اسکیم(جفت، طاق اسکیم) کو پیر سے نافذ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فی الحال اس اسکیم کو ملتوی کردیا گیا ہے۔ یہ بات ریاست کے ٹرانسپورٹ وزیر کیلاش گہلوت نے اخباری نمائندوں سے بات چیت میں بتائی۔ کہا جارہا ہے کہ دہلی حکومت پیر کو اس معاملے پر پھر سے این جی ٹی (نیشنل گرین ٹریبونل) سے اپیل کریگی جس میں2وہیلرز اور خواتین کو’’اوڈ ایون اسکیم‘‘ سے چھوٹ دینے کی استدعا کی جائیگی اگر این جی ٹی اس چھوٹ کو منظور کرلیتی ہے تواوڈ ایون فیصلے کو نافذ کرنے پر پھر سے غور کیا جاسکتا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اس میں ٹو وہیلرز اور خواتین کو چھوٹ نہ ملنے سے کیجریوال سرکار اپنے فیصلے کو نافذ کرنے سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ حکومت کاکہناہے کہ انکے پاس مناسب اور کافی وسائل نہیں جبکہ ریاست میں خواتین کی حفاظت بھی اہم معاملہ ہے۔ واضح رہے کہ نیشنل گرین ٹریبونل نے دہلی حکومت کی اوڈ ایون اسکیم کو ہری جھنڈی دیدی تھی لیکن ٹریبونل نے اسے نافذ کرنے کیلئے کچھ شرائط بھی لگائی تھی جیسے کہ اس اسکیم میں ٹو وہیلرز ، خواتین اور سرکاری ملازمین کو چھوٹ نہیں دی جائیگی۔ اس میں ایمبولینس اور ایمرجنسی سروسز کیلئے رعایت باقی رہیگی۔ اوڈ اایون کی شرائط کے ساتھ این جی ٹی کی منظوری ملنے کے بعد وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی حکومت نے اہم میٹنگ کی جس میں طے پایا کہ فی الحال اوڈ ایون اسکیم کو نافذ نہ کیا جائے۔ میٹنگ میں یہ بھی طے پایا کہ حکومت اس اسکیم کو 13نومبرسے لاگو کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔ واضح رہے کہ اس بار اوڈ ایون اسکیم کو نافذ کرنے کا فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا جس کیلئے دہلی حکومت کو این جی ٹی کی پھٹکار بھی سننا پڑی۔ خواتین او رٹو وہیلرز کو چھوٹ نہ دینے کے این جی ٹی کے حکم کے بعد دہلی حکومت کے سامنے چیلنجز بڑھ گئے کیونکہ اس سے پبلک ٹرانسپورٹ پر مزید بوجھ پڑیگا۔ اس سے قبل این جی ٹی نے ریاستی حکومت کے اس فیصلے پر بہت سے سوال اور اعتراضات اٹھائے تھے اور عجلت میں لئے گئے فیصلے پر حکومت سے جواب بھی طلب کیا تھا۔

 

شیئر: