Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت میں یو کے انٹرنیشنل کے زیر اہتمام ایجوکیشن فیئر

محمد عرفان شفیق۔ کویت
کویت:اعلیٰ اور معیاری تعلیم کا حصول ہر طالبعلم کی اولین خواہش ہو تی ہے تاکہ وہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد ذمہ دار شہری اور معاشرے کا کامیاب فرد بن سکے۔ کویت میں اعلیٰ ثانوی تعلیم کے بعد ماسوائے چند نجی اداروں کہ کوئی خاطر خواہ انتظام نہیں جہاں طلبا ء انجینیئرنگ ، بزنس یا طب کے شعبے میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔ کویت میں مقیم والدین کی زیادہ تر ترجیح امریکہ، برطانیہ یا یورپ کے دیگر ممالک ہوتے ہیں۔
’’ یوکے انٹرنیشنل‘‘ ایک نجی ادارہ ہے جو کویت میں مقیم طلبا ء کی تعلیمی ضروریات کے پیش نظربیرون ممالک یونیورسٹیوں میں داخلہ کے طریقہ کار کے بارے میں مکمل آگاہی فراہم کرتا ہے اور سالانہ2 مرتبہ ایجوکیشن فیئر کاانعقاد کرتا ہے تاکہ وہ طلباء جو اپنی اعلیٰ ثانوی کی  تعلیم کویت میں مکمل کرنے کے بعد بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لیے جانا چاہتے ہیں، انکو برطانوی اور امریکن یونیورسٹیوں کے داخلہ نظام میں مکمل آگاہی فراہم کرے۔ ان یونیورسٹیوں میں انجینیئرنگ ،اکائونٹنگ، بزنس کی اعلیٰ درجے کی تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔
 
کویت کی مقامی خبریں اور قوانین سے آگاہ رہنے کے لئے کلک کریں
 
یوکے انٹرنیشنل(  UK International) کے چیف ایگزیکٹو محمد جمیل نے اردو نیوز سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ایک روزہ ایجوکیشن فیئر میں 21 یونیورسٹیاں شرکت کر رہی ہیں، جن کے ساتھ لگ بھگ 6 ماہ سے بات چیت چل رہی تھی اور اسکے ساتھ ساتھ کویت میں موجود تمام پاکستانی اسکولوں کو اس بارے میں مطلع کر دیا گیا تھا تاکہ بچے، جو اعلیٰ تعلیم کے لیے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں، یونیورسٹیوں کے نمائندگان سے براہ راست معلومات حاصل کر سکیں اور داخلے کا طریقہ کار،یونیورسٹی فیس، رہائش، ماحول اورا سکالر شپ کی معلومات جان سکیں،اچھے نتائج والے طلبا ء کے وظائف کی مکمل کوشش کی جائیگی۔ محمد جمیل کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک میں طلبا ء میں داخلے کے طریقہ کار کا بہت ابہام پایا جاتا ہے۔جن طلبانے بورڈ کے امتحانات میں 75فیصدسے زائد نمبر حاصل کیے ہونگے، انکے لیے داخلہ طریقہ کار نہایت ہی آسان ہے اور بنیادی داخلہ امتحان کی ضرورت نہیں رہتی۔ یہ طلبا ءIELTSکے امتحان میں 6.0 بینڈ اسکور کر کے داخلہ کے لیے اپلائی کرسکتے ہیں۔ 
 
مزید پڑھیں: کویت میں پی پی پی کے بانی حاجی افضل نور انتقال کرگئے
 
محمد جمیل کامزید کہنا تھا کہ ہم سالانہ 2ایجوکیشن فیئرز کا انعقاد کرتے ہیں۔ حال ہی میں ہمارے یہ تمام نمائندگان دبئی میں کامیاب فیئر کے انعقاد کے بعد کویت تشریف لائے ہیں۔تعلیم کا تعلق کسی لسانیت یا قومیت سے نہیں ہوتا۔ ہمار ی کوشش ہوتی ہے کہ ہم پاکستانی طلبا ء کو بالخصوص اور دوسری قومیتوں کو بالعموم ہر طرح کی معلومات بہم پہنچائیں۔ پاکستانی ہونے کے ناطے میرا یہ خواب ہے کہ ہم اپنی قوم کو تعلیم کے حوالے سے ہر طرح کی سہولت فراہم کریں۔ یہاں پر پاکستانیوں کے لیے خصوصی طور پر داخلہ اور کونسلنگ بلامعاوضہ کی جاتی ہے۔ہماری خدمات اپنے پاکستانیوں بھائیوں کے لیے ہر وقت حاضر ہیں لیکن ہماری کمیونٹی کی ایجوکیشن فیئر زمیں دلچسپی توقعات سے کم رہتی ہے۔ ہمارا آفس کویت کے سالمیہ کے علاقہ میں قائم ہے اور تمام پاکستانیوں کے لیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ ہمارے بچوں کو ایف ایس سی کے امتحانات کے بعد زیادہ معلومات نہیں فراہم کی جاتیںجسکی وجہ سے انکو اپنی اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے کافی مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔ اسطرح کے فیئر کے انعقاد کا مقصد طلبا ء کو یونیوسٹیوں کے مکمل ہم آ ہنگی فراہم کرانا ہو تا ہے تاکہ وہ یونیورسٹیوں کے نمائندگان سے ملکر ہر طرح کی معلومات حاصل کر سکیں۔ اس ایجوکیشن فیئر میں پاکستانی طلبا کے علاوہ ہندوستانی اور عرب ممالک کے افراد نے بھر پور شرکت کی۔
کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی مزید خبریں پڑھنے کے لئے کلک کریں
 
 

شیئر: