Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نامعلوم سیاروں پر” ارضی زندگی“ کے امکانات روشن

ایڈنبرا.... خلائی اور زمینی حیاتیات پر نظر رکھنے والے برطانوی سائنسدانوں کی ٹیم نے امکان ظاہر کیا ہے کہ نامعلوم دنیا یا پراسرار دنیا پر زمینی زندگی موجود ہوسکتی ہے کیونکہ خلائی گردو غبار جو اکثر ایک سیارے سے دوسرے سیارے تک اڑان بھرتی رہتی ہے زندگی پر مشتمل چھوٹے چھوٹے ذرات اور باریک تنکوں جیسی چیزوں کے ساتھ پہنچ جاتی ہیں اور وہاں زمینی زندگی کردیتی ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی گردو غبار فی سیکنڈ70کلو میٹر کی رفتار سے اڑتی ہے اور اسکی انتہا یہ ہے کہ نظام شمسی میں موجود سیاروں پر بھی اس قسم کی زندگی پائی جاتی ہے۔برسہا برس کی تحقیق و تجربے کے بعد سائنسدان یہ نتیجہ اخذ کرسکتے ہیں کہ کیڑے مکوڑے ، پودے اور سخت جان قسم کے مائیکرو اینیملز خلائی حالات میں زندہ رہ سکتے ہیں۔ ان ساری چیزو ںکو خلائی سائنس ٹارڈیگریٹڈز کہتی ہے۔ اب نامعلوم سیاروں پر زمینی زندگی کے وجود کے حوالے سے جو بات کی گئی ہے وہ ایڈنبرا کے ان سائنسدانوں کے پیش کردہ نظریہ پر مبنی ہے جنہوں نے بین السیارتی گردو غبار کی اڑان اور اثرات کا برسہا برس تک تجربہ کیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ گردو غبار سطح زمین سے 93میل کی بلندی تک پہنچ جاتی ہے اور زمین کی ثقلی صلاحیت کے طفیل دوسرے سیاروں پر زندگی کے آثار پیدا کردیتی ہیں۔یہ تحقیقی رپورٹ یونیورسٹی آف ایڈنبرا کے شعبہ فلکیات اور طبیعات کے پروفیسر ارجن بریرا کی نگرانی میں تیار ہوئی ہے۔2016 ءمیں یورپی خلائی تحقیقی ادارے نے انکشاف کیاتھا کہ سیٹن کے برفیلے محور میں ایسی گردو غبار پائی گئی ہے جو چاند کے ایسنی لیڈس حصے سے اڑ کر دوسری جگہوں پر پہنچتی ہے۔

شیئر: